بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || اسنیپ بیک کی قانونی حیثیت پر سوال: یورپی ممالک نے اس معاملے کو براہِ راست سلامتی کونسل میں بھیجا ہے، جبکہ پہلے اسے تنازعات حل کرنے والی کمیٹی میں پیش کیا جانا چاہئے تھا۔ نیز، جوہری معاہدے (JCPOA) میں امریکہ اور یورپ کی طرف سے وعدوں کی خلاف ورزی کے بعد، اب اسنیپ بیک میکانزم چلانے کا ان کا دعویٰ قانونی طور پر کمزور ہے۔
چین ایران کا تیل نہیں چھوڑے گا
بین الاقوامی میڈیا اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ چین ایران کا تیل خریدنے والا اہم ملک بنارہے گا۔ رائٹرز کے مطابق، پچھلے سال چین نے ایران سے یومیہ 1.48 ملین بیرل تیل خریدا، جو اس کے کل درآمدات کا 14.6% تھا۔
چین یکطرفہ پابندیوں کو مسترد کرتا ہے
ذرائع کے مطابق، بیجنگ یکطرفہ پابندیوں کو مسترد کرتا ہے اور ایران کے ساتھ اپنے تجارت کو جائز قرار دیتا ہے۔
پابندیوں کے باوجود ایران کی تیل برآمدات میں اضافہ
رپورٹس کے مطابق، ایران کی خام تیل کی برآمدات 2024 میں بڑھ کر یومیہ 1.5 ملین بیرل ہو گئی ہیں، جن میں سے تقریباً 80% چین کو جاتی ہیں۔ اس سال یہ مقدار 1.6 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ گئی ہے۔
تیل کے تاجروں کو توقع ہے کہ ایران کا تیل چلتا رہے گا، اس لئے پابندیوں کے اعلان کے باوجود تیل کی قیمتوں پر خاص اثر نہیں پڑا۔
روس اور ایران کے تعلقات مضبوط ہوں گے
روس، جو خود بھی یورپ اور امریکہ کی پابندیوں کا سامنا کر رہا ہے، سے توقع ہے کہ وہ ایران کے ساتھ اقتصادی تعاون کو گہرا کرے گا۔
خلاصہ: اگرچہ یورپی پابندیوں کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو روکنا ہے، لیکن ایران کے اتحادیوں (جیسے چین اور روس) کی حمایت اور تیل کی چھپ کر برآمد کی وجہ سے ان پابندیوں کا اثر کم ہو سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ