29 ستمبر 2025 - 10:15
مآخذ: ابنا
پاکستان نے سعودی عرب کو جوہری ہتھیار فروخت کرنے کی تردید کردی

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدے کے تحت کسی قسم کی جوہری ہتھیار کی فروخت یا سعودی عرب کو جوہری چھتری فراہم کرنے کا کوئی منصوبہ موجود نہیں ہے۔

 بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدے کے تحت کسی قسم کی جوہری ہتھیار کی فروخت یا سعودی عرب کو جوہری چھتری فراہم کرنے کا کوئی منصوبہ موجود نہیں ہے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ اسرائیل کے قطر پر جارحیت سے متعلق نہیں بلکہ یہ تعلق کئی سالوں پر محیط مذاکرات کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور جوہری ہتھیار کی منتقلی کے حوالے سے کوئی حقیقت نہیں ہے۔

وزیر دفاع نے بتایا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی تعلقات پچاس سال سے زائد پرانے ہیں اور پاکستان نے سعودی عرب میں اپنے تقریباً چار سے پانچ ہزار فوجی بھی تعینات کیے ہیں۔ موجودہ معاہدہ ان تعلقات کو مزید باقاعدہ اور مستحکم بنائے گا۔

خواجہ آصف نے معاہدے کی تفصیلات ظاہر کرنے سے انکار کیا اور کہا کہ اس قسم کے دفاعی معاہدوں کی عمومی نوعیت یہی ہوتی ہے کہ تفصیلات کو عام نہیں کیا جاتا۔

ادھر، پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے بھی کہا کہ پاکستان کی دفاعی حکمت عملی  ایک اندرونی معاملہ ہے اور اس پر کسی ملک یا فرد کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی جاتی۔ پاکستان مختلف ممالک کے ساتھ اسٹریٹجک استحکام کے حوالے سے تبادلہ خیال کرتا ہے مگر اپنی حکمت عملی پر خود ہی عمل پیرا ہے۔

یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے کے بعد کچھ سیاسی اور میڈیا حلقوں میں جوہری تعاون کے امکانات پر بحث ہوئی تھی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha