بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || جمعہ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں نیتن یاہو کی تقریر نے وسیع پیمانے پر رد عمل اور لعنت ملامت کے اسباب فراہم کئے ہیں۔
اسرائیلی بائیں بازو کے مصنف گدیون لیوی (Gideon Levy) نے عبرانی اخبار "ہاآرتص" (Haaretz) کے ایک تجزیاتی مضمون میں، نیتن یاہو کی تقریر کا جائزہ لیتے ہوئے لکھا: "نیتن یاہو کے جملے "ابھی ختم نہیں ہؤا" کے اعادے سے، جنگ جاری رکھنے پر اس کے اصرار کا اظہا ہوتا ہے، نہ صرف غزہ کے خلاف بلکہ ان اسرائیلیوں کے خلاف بھی جو اس سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
الجزیرہ کی آج (سوموار) کی رپورٹ کے مطابق، لیوی نے اپنے مضمون میں نیتن یاہو کو "مافیا باس (Mafia boss)"، "نمبر ایک بازاری لیڈر" اور "سفاک" جیسے القاب سے نوازا اور کہا: "نیتن یاہو بین الاقوامی کریمینل کورٹ کے مقدمے کا "پہلا ترجیحی ملزم" ہے۔"
لیوی نے کہا: "نیتن یاہو کو اقوام متحدہ میں تقریر کی اجازت دینا ہی ایک "رسوائی" ہے۔
لیوی نے ایک طنزیہ تصویر کشی کرتے ہوئے لکھا: "اگر کوئی غزہ اور ویسٹ بینک میں اسرائیل کے سفاکانہ اور ظالمانہ 'اور اجتماعی سزا' اقدامات سے بے خبر ہو، اور نیتن یاہو کی تقریر سنے تو ممکن ہے کہ وہ، حقائق کے برعکس، یہ سمجھ لے کہ 'اسرائیلی فوج نجات دہندہ فوج' ہے، اور اسرائیل ضرورت مند بچوں کو مدد پہنچانے میں یونیسف کا رقیب بنا ہؤا ہے، 'نیتن یاہو خود گاندی کا وفادار شاگرد' ہے۔"
لیوی نے نیتن یاہو کی تقریر شروع ہوتے ہی ڈپلومیٹک وفود کے اجتماعی طور پر ہال سے نکل جانے کا تذکرہ کیا ہے اور لکھا ہے: "یہ منظر کسی بھی اسرائیلی کو شرمسار کر سکتا ہے اور اسے سوچنے پر مجبور کر سکتا ہے کہ اس ریاست سے کوئی غلطی ہوئی ہے، حالانکہ بہت سے [صہیونی] لوگ اس رویے کو "ایک قسم کی یہود دشمنی" سمجھتے ہیں۔
مصنف نے نیتن یاہو کے غزہ کی "تباہی اور بربادی" کے دعوؤں اور دھمکیوں پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے: "20000 بچوں کو قتل کرنا، 40 ہزار بچوں کو یتیم کرنا، اور غزہ کو مکمل تباہ کرنا "نیک عمل" کیونکر کہلا سکتا ہے؟
لیوی نے لکھا: "نیتن یاہو کا دعوی ہے کہ '90 فیصد فلسطینی 7 اکتوبر 2023 کے آپریشن کی حمایت کرتے ہیں'، تو میں یاددہانی کراتا ہوں کہ 'کنیسٹ [صہیونی پارلیمان] کے 90 فیصد اراکین نے فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کی ہے۔"
لیوی کے مطابق، نیتن یاہو کی "جعلی ہیجان انگیزی" کا سب سے بڑا ثبوت اس کا غزہ میں نسل کشی کے الزامات کا جواب دینے کا طریقہ ہے، جہاں وہ اس کا موازنہ ہولوکاسٹ سے کرتا ہے۔"
لیوی نے لکھا: "نیتن یاہو کا یہ جملہ کہ "ابھی ختم نہیں ہؤا" درحقیقت تباہ کاری کی اس جنگ کے جاری رہنے اور خود وزیراعظم کے بیانات میں موجود تضاد کو عیان کرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ