25 ستمبر 2025 - 16:04
امارات، واشنگٹن اور تل ابیب کا آلہ کار بن کر یمن کے خلاف جاسوسی میں مصروف

لبنانی اخبار ’’الاخبار‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ امارات نے شبوہ اور حضرموت میں اپنے سابق فوجی اڈوں کو امریکہ اور اسرائیل کے لیے جاسوسی مراکز میں تبدیل کر دیا ہے، تاکہ انصاراللہ کے خلاف نئی سازشیں کی جا سکیں۔

ایل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق جزیرہ زُقر (بحیرہ سرخ) میں قائم اماراتی اڈوں کو امریکہ اور اسرائیل کے آپریشن رومز کے طور پر فعال کر دیا گیا ہے، جہاں سے یمن کے میزائل اور ڈرون حملوں کی نگرانی کی جاتی ہے۔ اس جزیرے پر ایک نیا ابتدائی وارننگ سسٹم بھی نصب کیا گیا ہے تاکہ ہر ممکن حملے پر فوری ردعمل دیا جا سکے۔

مزید یہ کہ امارات نے اپنی خفیہ یونٹ ’’فورس 400‘‘ کو دوبارہ سرگرم کر دیا ہے، جو امریکی سینٹکام کے لیے مغربی یمن میں کارروائیاں کرتی ہے۔ یمنی وزارت داخلہ نے خبردار کیا ہے کہ یہ سرگرمیاں یمن کی داخلی سلامتی اور فلسطین کے لیے یمن کی حمایت کو کمزور کرنے کی کوشش ہیں۔

خبر میں بتایا گیا کہ امارات نے شبوہ کے ’’مرہ‘‘ کیمپ کو جدید انٹیلیجنس بیس میں بدل دیا ہے، جہاں یمنی اتحادیوں کو بھی داخل ہونے کی اجازت نہیں۔ اس دوران امریکہ، اسرائیل اور اماراتی افسران کے درمیان قریبی تعاون بڑھا ہے تاکہ انصاراللہ کے اثر و رسوخ کو کمزور کیا جا سکے۔

یمنی ذرائع کے مطابق انصاراللہ کا کہنا ہے کہ یہ تمام دباؤ ایک وسیع بین الاقوامی منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد غزہ کے محاذ کو سپورٹ کرنے والی یمنی قوت کو غیر مؤثر بنانا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha