سابق اسرائیلی سفارتکار ایلن پنکاس: "اسرائیل امارات کو مستقبل کے ایک اتحادی کے طور پر دیکھتا ہے۔ دونوں ریاستیں امریکہ کے اتحادی سمجھی جاتی ہیں۔ وہ [اماراتی] اس ٹیکنالوجی کے محتاج ہیں، کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ ٹیکنالوجی ان کے اضافی قدر (Added value) یا معیاری قدر (Qualitative value) ان کے لئے فراہم کرتی ہے جو وہ کسی اور جگہ سے نہیں لا سکتے تھے، کیونکہ اسرائیل بیچنے کا مشتاق مشتاق ہے، یہ اسرائیلی کمپنیوں بیچنے کی مشتاق ہیں۔ اور جیسا کہ میں نے پہلے کہا، 'اماراتیوں کے پاس پیسہ ہے۔"
لبنانی اخبار ’’الاخبار‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ امارات نے شبوہ اور حضرموت میں اپنے سابق فوجی اڈوں کو امریکہ اور اسرائیل کے لیے جاسوسی مراکز میں تبدیل کر دیا ہے، تاکہ انصاراللہ کے خلاف نئی سازشیں کی جا سکیں۔
پاکستان نے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور ہوائی خدمات کو بہتر بنانے کے مقصد سے، بین الاقوامی ہوائی اڈے اسلام آباد (ISB) کی انتظامیہ 'حکومت سے حکومت کے معاہدے کے تحت' متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے حوالے کر دی ہے۔
اسلام کا نام آتا ہے تو مسلم اور عرب حکمران فوری طور پر سیکولر بن جاتے ہیں اور اسلام پسندی کو تنگ نظری سے تشبیہ دیتے ہیں، بحرین کی بات آتی ہے تو تمام سیکولر عرب حکمران سنی بن جاتے ہیں، غزہ کی بات آتی ہے کہ غزہ میں عوام کا قتل عام ہو رہا ہے، بچوں اور خواتین کو مارا جا رہا ہے، غاصب یہودی-صہیونی امریکہ اور یورپ کی مدد سے غزہ کے عوام کو جبری طور پر نقل مکانی پر مجبور کر رہے ہيں، تو کہیں گے وہ تو ایران کا مسئلہ ہے اسرائیل کے ساتھ، اور یہودی ایرانیوں سے بہتر ہیں!! جانتے ہیں کہ ایسا نہیں ہے مگر مغرب اور صہیونیوں کو کسی صورت میں بھی ناراض نہیں کر سکتے ہیں اور جو وہ کہتے ہیں، یہ دہراتے ہیں۔ شرم و غیرت کی بات آتی ہے تو وہ اپنی بقاء کا رونا رونے لگتے ہیں، اس سوال کو اہمیت دیئے بغیر کہ کس چیز کی بقاء کس قیمت پر؟ کچھ قبائل کی حکمرانی کی بقاء امت مسلمہ، مقامات مقدسہ، اور امت کے دین و ایمان اور سیاسی اور دینی مفادات اور مسلمانوں کے تحفظات کی قیمت پر؟ غزہ کے بچوں اور خواتین کے قتل کی قیمت پر؟ ۔۔۔