اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، جموں و کشمیر کے معروف علحیدگی پسند رہنما میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو خوش آئند اور حوصلہ افزا پیش رفت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو فلسطینی عوام پر جاری مظالم اور ان کی مشکلات کا ادراک کرنا ہوگا۔
محمد عمر فاروق نے اپنے بیان میں کہا کہ کینیڈا، برطانیہ، آسٹریلیا اور پرتگال کی جانب سے فلسطین کو ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کرنا ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے لیے بین الاقوامی سطح پر ایک مثبت پیغام ہے۔
میر واعظ کشمیر نے کہا کہ فلسطینی عوام نے گزشتہ برسوں میں صبر و برداشت کی تمام حدیں پار کر لی ہیں، مگر عالمی طاقتیں اب تک اس پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں اور کوئی موثر کارروائی نہیں کر رہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ عالمی برادری محصور فلسطینیوں کو ان کا جائز حق دلانے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ ایسے اقدامات خطے میں دیرپا امن کے قیام اور فلسطینی عوام کے مسائل کے منصفانہ حل کی راہ ہموار کریں گے۔ محمد عمر فاروق نے اپنی دعا اور امید کا اظہار کیا کہ مزید ممالک بھی فلسطینیوں پر ہونے والی نسل کشی اور ناانصافی کو سمجھ کر ان کے حق خودارادیت کو تسلیم کریں گے۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کی اپنی سرزمین پر جائز حقوق کی حمایت ایک عالمی ذمہ داری ہے، اور اسے نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ کینیڈا، برطانیہ، آسٹریلیا اور پرتگال نے حال ہی میں امریکہ اور اسرائیل کی مخالفت کے باوجود فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا ہے، جو بین الاقوامی سیاست میں ایک اہم تبدیلی کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔
آپ کا تبصرہ