اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، سابق وزیر کھیل اور کشمیر کے سینئر سیاسی اور مذہبی رہنما مولوی عمران انصاری نے نیشنل کانفرنس حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکلات کے باوجود عوام نیشنل کانفرنس کو ووٹ دے گی، جو ایک تشویشناک صورتحال ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا اور جھوٹ کا ساتھ دینا معمول بن چکا ہے، جس سے سیاسی شعور اور عوامی فہم پر سوالات اٹھتے ہیں۔
مولوی عمران انصاری نے اپنی گفتگو میں کہا کہ حکومت کی ناقص کارکردگی، وعدوں کی عدم تکمیل اور عوامی مسائل کی نظر اندازگی کے باوجود نیشنل کانفرنس کو ووٹ دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ لوگ تبدیلی کی بجائے پرانی سیاست کو ترجیح دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "یہ رویہ نہ صرف کشمیر کی ترقی کو روکتا ہے بلکہ نوجوان نسل کی سیاسی آگاہی میں بھی کمی کا باعث بنتا ہے۔"
انصاری نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سیاسی حقائق کو سمجھیں، خود کو سیاسی دھوکہ دہی سے بچائیں اور اپنی ذمہ داری کا ادراک کرتے ہوئے بہتر فیصلے کریں تاکہ کشمیر میں حقیقی تبدیلی اور خوشحالی ممکن ہو سکے۔ انہوں نے زور دیا کہ صرف ووٹ ڈالنا کافی نہیں، بلکہ سیاسی شعور اور ذمہ داری کا مظاہرہ بھی ضروری ہے۔
یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کشمیری عوام کئی برسوں سے جاری سیاسی اور معاشی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ نیشنل کانفرنس کی حکومت پر مختلف محکموں میں بدعنوانی، عوامی فلاح و بہبود میں کمی اور وعدوں پر عملدرآمد نہ کرنے کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔
مولوی عمران انصاری کے اس کڑے بیان نے کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک نئی بحث کا آغاز کر دیا ہے اور عوام کی رائے میں تبدیلی کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کے بیانات سیاسی ماحول میں تناؤ بڑھا سکتے ہیں، تاہم یہ عوامی شعور کی بیداری کے لیے بھی ضروری ہیں۔
آپ کا تبصرہ