اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، اسرائیل کے حالیہ حملے کے بعد ایران اور قطر کی اعلیٰ قیادت کے درمیان رابطے تیز ہوگئے ہیں۔ ایران کے فوجی سربراہ جنرل عبدالرحیم موسوی نے قطری نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع سعود بن عبدالرحمان آل ثانی سے گفتگو میں کہا کہ قطر کو دشمنوں کے مقابلے میں کبھی تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا حملہ ایک کھلا دہشت گردانہ اقدام ہے جسے ایران کی اعلیٰ قیادت نے فوری طور پر سختی سے مسترد کیا۔ جنرل موسوی نے بتایا کہ صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے بھی امیر قطر سے براہِ راست بات کرکے یکجہتی کا اظہار کیا، جبکہ ایرانی فوج نے سرکاری بیان میں اس حملے کی مذمت کی۔
ایرانی فوجی سربراہ نے کہا کہ ایران اور قطر کے تعلقات ہمیشہ بھائی چارے پر قائم رہے ہیں اور اسرائیل خطے میں بدامنی کا اصل ذمہ دار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور مغربی طاقتوں کی مدد کے بغیر قطر پر حملہ ممکن نہیں تھا۔
گفتگو کے دوران قطری وزیر دفاع نے ایران کی بروقت حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے قطر پر ایسا حملہ کیا ہے جیسے پیٹھ میں خنجر گھونپا گیا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ قطر مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کی کوشش کر رہا تھا لیکن اسرائیل نے مذاکرات کے بجائے جارحیت کا راستہ اپنایا۔
قطری وزیر دفاع نے ایران کی یکجہتی کو نہایت اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل قریب میں دونوں ملک مزید قریبی مشاورت کریں گے اور مشترکہ حکمت عملی طے کریں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ اسلامی کانفرنس میں اس جارحیت کے خلاف موثر اور عملی اقدامات کیے جائیں گے۔
آپ کا تبصرہ