اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اس منصوبے کا مطلب صہیونی ریاست کے زیر قبضہ علاقے کو سعودی عرب، عراق اور شام کی سرحدوں تک پھیلانا ہے، جو اس ریاست کو تقریباً 500 ارب بیرل تیل تک رسائی دے سکتا ہے؛ یعنی دنیا کے تیل کے ذخائر کا تقریباً 30 فیصد۔
اس منصوبے کی تکمیل، نہر سوئز اور سرمد پائپ لائن پر کنٹرول کا سبب بنے گی؛ جو خلیج فارس، یورپ اور بحیرہ روم کے درمیان توانائی کی منتقلی کے دو اہم راستے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ایران کے حیفا بندرگاہ پر میزائل حملے ایک جیوپولیٹیکل پر مشتمل تھے اور وہ یہ: ایران عالمی تجارت کے اہم شاہراہوں پر اسرائیل اور اس کے مغربی حامیوں کے انحصار کی اجازت ہرگز نہیں دے گا۔
آج کا مشرق وسطی عالمی توانائی اور تجارت کا دھڑکتا ہؤا دل ہے۔ جو بھی طاقت ان شاہراہوں پر قابض ہو جائے گی، وہ عملی طور پر دنیا کی معیشت اور نئے عالمی نظام پر حکمرانی کرے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ