بین الاقوامی خبرگزاری اہل بیت (ع) ـ ابنا ـ کے مطابق، پیڈرو سانچیز نے زور دے کر کہا کہ "اسرائیل کے اقدامات 21ویں صدی کے تاریک ترین ابواب میں سے ایک باب کے طور پر ہماری یادداشت کا حصہ بن جائیں گے"۔
انھوں نے مزید کہا: "ہم بے حسی یا سیاسی مفادات کے آگے سر تسلیم خم کر کے اس صدی کے سب سے بڑی نسل کُشی میں شریک نہیں ہو سکتے"۔
پیڈرو سانچیز نے کہا کہ "جبکہ یورپی یونین نے صہیونی ریاست کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی، اسپین اسرائیل کے ساتھ تعاون کے معاہدے کو فوری معطل کرنے کا مطالبہ کرتا ہے"۔
انھوں نے اپنے خطاب کے اختتام پر اسرائیلی ریاست پر فلسطین میں نسل کشی کا ارتکاب کرنے کا الزام دہراتے ہوئے کہا: "یورپ اس نسل کشی کو روکنے کے لئے کافی کوشش نہیں کر رہا"۔
دریں اثنا، اسپین کی قومی عدالت نے حال ہی میں اسرائیلی وزیر اعظم اور دیگر عہدیداروں کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم، خاص طور پر ہیومینیٹیرین امدادی جہاز "میڈلن" پر حملے کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔
اس جہاز میں 12 بین الاقوامی کارکن انسانی بنیادوں پر امداد لے کر لے جا رہے تھے جسے بین الاقوامی پانیوں میں اسرائیلی فوج نے روک لیا تھا۔
گرفتار شدگان میں سویڈش ماحولیاتی ایکٹیوسٹ گریٹا تھنبرگ اور فرانسیسی-فلسطینی حقوق انسانی کارکن ریما حسن بھی شامل تھیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ