امریکی صدر کے نام ایک خط مین عیاد السراج نے تحریر کیا ہے کہ اسرائیل کی متواتر جارحیت اور غزہ کے مسلسل محاصرے کے باعث فلسطینی بچے خوفزدہ ہیں اور سکول جانے سے قاصر ہیں جبکہ والدین ان کی ضروریات پوری نہیں کرسکتے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ اسرائیل کی 23 روزہ جارحیت کے باعث بچے اپنے بستروں میں لیٹے سہم جاتے ہیں۔ سکول جانے سے خوفزدہ ہیں اور والدین ان کے تحفظ کی ذمہ داریاں نبھانے سے قاصر ہیں مگر ہم اپنے حقوق کی جدوجہد کئی عشروں تک جاری رکھیں گے، خواہ اس کے نتائج کچھ بھی ہوں۔ڈاکٹر عیادالسراج نے کہا ہے کہ سالہا سال کی مایوسی کے بعد اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ سے فلسطینیوں کو کچھ امید ہوئی ہے کہ ان کے ساتھ انصاف ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جسٹ گولڈ اسٹون جوکہ ایک محترم جج ہیں اورانہوں نے متعدد اہم ذمہ داریوں پر غیرجانبداری کے ساتھ خدمات سرانجام دیں۔ ان کی تحقیقات کا مقصد نیک تھا اور اس سے ہمیں اندازہ ہوا ہے کہ دنیا کو واقعی ہمارا خیال ہے مگر انہوں نے اس رپورٹ پر امریکی سفیر کے ان ریمارکس پر مایوسی کا اظہار کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ماضی کے بجائے مستقبل کی بات کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ امریکی سفیر میں سوسان رائس کے بیان سے لگتا ہے دنیا یا کم از کم امریکہ کو ہماری کوئی فکر نہیں۔ انہوں نے لکھا کہ امن اورا نصاف کو الگ کرکے امریکی سفیر نے ابہام پیدا کیا۔ انہوں نے براک اوباما سے کہا کہ وہ اپنے قاہرہ میں کئے گئے خطاب کو حقیقت کا روپ دیں اور حقائق جاننے والے اقوام متحدہ کے کمیشن کا ساتھ دیں۔
15 جون 2009 - 19:30
News ID: 167877
غزہ کمیونٹی مینٹل ہیلتھ پروگرام کے صدر ڈاکٹر عیاد السراج نے امریکی صدر براک اوباما سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قانون کی حکمرانی اور انصاف کی یکساں فراہمی سے متعلق اپنے اس مؤقف پر کاربند رہیں جس کا اظہار انہوں نے قاہرہ میں کی گئی تقریر کے دوران کیا تھا۔