اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں ترک سفیر نے خطے میں کشیدگی کم کرنے اور جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی برقرار رکھنے کے لیے تحمل سے کام لینے پر زور دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نےکہا کہ بھارت کو قابل اعتماد، شفاف اور غیر جانب دار بین الاقوامی تحقیقات کی پاکستان کی پیشکش کا جواب دینا ہے، اگر ترکیہ اس میں شامل ہوتا ہے تو اس کا خیرمقدم کیا جائےگا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت اپنی اقتصادی بحالی اور ترقی پر مکمل توجہ رکھے ہوئے ہے، بھارتی اقدامات پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے لیے ترکیہ کی حمایت دونوں ممالک کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کی عکاس ہے ۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا ہے، پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا بھارت پاکستان کو پہلگام واقعہ سے جوڑنے کی سازش کر رہا ہے، بھارت پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کسی بھی قسم کا ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے۔
اس موقع پر ترک سفیر کا کہنا تھا ترکیہ پاکستان کے مؤقف کا حامی ہے، ان کا کہنا تھا خطے میں کشیدگی کو کم کرنے اور جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے موجودہ بحران میں تحمل سے کام لینے کی ضرورت ہے۔
آپ کا تبصرہ