اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، بریگیڈیئر جنرل ابراہیم جباری نے
جمعرات 20 فروری کو بسیج فورس کی "پیامبر اعظم(ص) جنگی مشقوں" کے موقع
پر جنوبی خراسان صوبے کے دارالحکومت بیرجند کے مصلّیٰ المہدی(ع) میں خطاب کرتے
ہوئے کہا: حزب اللہ لبنان نے خطے میں معلم اور استاد کا کردار ادا کیا ہے۔
انھوں نے کہا: شہید الحاج قاسم سلیمانی اور شہید سید حسن نصراللہ نے معلمی کا
کردار ادا کرتے ہوئے شجاع، استکبار شکن اور طاقتور کمانڈروں کی تربیت کی۔ یہ
دو عظیم کمانڈر، حقیقتا عدیم المثال تھے، جو درست تشخیص دیتے تھے، [منصوبے کے]
نفاذ میں پرعزم تھے اور ان کی ذہانت اور ذکاوت سبب بنی تھی کہ کئی ممالک پر محیط
محور مقاومت (محاذ مزاحمت) کی وسعتوں میں، تمام ارکان ان کے فرامین کے، سمعاً و
طاعتاً، تعمیل کرتے تھے۔
انھوں نے سورہ آل عمران کی کچھ آیات کریمہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: خدائے
متعال نے الٰہی پیشواؤں اور قائدین کے سات ساتھ کچھ ربّی (اور ربانی) ہستیاں بھی بھیج
دی تھیں، جو انتہائی اعلیٰ خصوصیات کے حامل تھیں اور جو بھی کرتے تھے صرف اور صرف
ربّ متعال کی رضا اور خوشنودی کے لئے کرتے تھے۔
انھوں نے مزید کہا: مصیبتیں اور صعوبتیں ان افراد کو بھی اپنے مشن میں سست روی
سے دوچار نہیں کرتیں کیونکہ وہ بہت مضبوط اور قوی ہیں؛ اور پھر یہ ربّی ہستیاں ـ
یعنی ولایت کے اصحاب وانصار اور ولی اللہ کی حجتیں، ہمیشہ ہمیشہ تیار روح اور تیار
جسم رکھتے ہیں اور میدان میں اترنے میں دیر نہیں کرتے۔
بریگیڈیئر جنرل جباری نے کہا: ربّی افراد کی تیسری خصوصیات یہ ہے کہ وہ دشمن
کے مقابلے میں کبھی مفلوج نہیں ہؤا کرتے اور جِنّی اور اِنسی شیطانوں کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کیا کرتے۔
حزب اللہ لبنان مجاہدوں کا مُعَلِّم اور مُرَبّی
انھوں نے کہا: یہ تین خصوصیات صرف اور صرف سے حاصل ہوتی ہیں، ولایت کے انصار و
اصحاب کو ہر وقت انقلاب، اسلام، ولایت اور انقلاب اسلامی کے اِمامَین ـ امام خمینی (رضوان اللہ تعالیٰ علیہ) اور امام خامنہ ای (حفظہ اللہ تعالیٰ) ـ کا قدرداں ہونا چاہئے، اور اپنی اس راہ پر
گامزن رہنا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا: رہبر انقلاب اسلامی نے سالہا قبل فرمایا کہ بسیج ایک ثقافت،
تفکر اور ایک سوچ کا نام ہے اور اگر اس کو ایک جملے میں بیان کرنا چاہوں، تو کہوں
گا کہ بسیج "زندگی کے تمام میدان میں پیش رَو ہونے" کا نام ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ بسیجی
یعنی میدان میں آنا، اور فضلیتوں اور اقدار کے میدان میں حاضر رہنا، جسے فراموش
نہیں ہونا چاہئے۔
انھوں نے کہا: دشمن کی سازشوں اور خطروں کے مقابلے میں بسیجیوں کا ہوشیار اور
بیدار رہنا بہت اہم ہے۔
شہید سید حسن نصر اللہ کی تشییع جنازہ
ان کا کہنا تھا کہ آج شہید سید حسن نصر اللہ کی تشییع اور تدفین کی آمد آمد
ہے، اور رہبر انقلاب نے شہید الحاج قاسم سلیمانی اور اور شہید سید حسن نصر اللہ کو
ایک راستے، ایک مشن، ایک مکتب اور ایک فکر کے طور پر متعارف کرایا ہے۔ یہ دو عظیم
الشان کمانڈر ہمیشہ رہبر انقلاب کے سامنے مطیع، متواضع اور خاضع تھے، ان دونوں کا
کردار معماروں کا کردار تھا اور انھوں نے
سیاست کے میدان میں، سلامتی کے تحفظ کے میدان میں بہت اہم ڈھانچے کی تعمیر اور
تکمیل کا کام سرانجام دیا ہے۔
انھوں نے کہا: محور مقاومت میں شہیدین سید حسن نصراللہ اور الحاج قاسم سلیمانی
کی معماری کی قوت موقع شناسی، نوجوان کمانڈروں کی تربیت، پیچیدہ کاموں کا طریقہ کار بنانے سے عبارت تھی، وہ نتیجے
پر مبنی ذہن، دور اندیشی اور تنظیموں ذہانت نیز افرادی قوت اور افرادی قوت کو
سمجھنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔
انھوں نے ان دو شہیدوں کی طرف سے ولایت کی پیروی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:
یہ دو شہید ولی فقیہ کی مطلق اطاعت کو کامیابی کا سبب سمجھتے تھے اور ہمیں بھی
خیال رہنا چاہئے بعض انتہا پسند مذہبی افراد (جو مذہب کے نام پر ولایت فقیہ سے ہٹ
کر دوسروں کی راستوں پر چلنے کے ترجیح دیتے ہیں) مختلف واقعات و حوادث میں ہمیں
رہبر انقلاب اسلامی کے فرامین اور تدابیر سے دور نہ کردیں۔
انھوں نے کہا: الحاج قاسم سلیمانی کا وصیت نامہ در حقیقت "ولایت
نامہ" ہے، انھوں نے اپنے وصیت نامے میں زور دے کر کہا ہے کہ "اصول"
کا مطلب یہ ہے کہ ولایت فقیہ کا تحفظ کرو اور اس کی حرمت کو "مقدسات کی
حرمت" سمجھو۔۔۔ ہوشیار رہو، کچھ لوگوں کو "امامِ مسلمین کے سامنے مت اٹھاؤ، جو ہمیں ولایت کے مشن، فکری
منظومے، فرامین اور نظریات سے منحرف کر دیں۔ خیال رکھنا کہیں ولایت سے ہٹ کر
انتہاؤں پر گامزن لوگ ہمارے کمانڈروں کی کردار کشی نہ کر دیں؛ انحراف سے بچے رہیں۔
انھوں نے مزید کہا: شہیدوں کے مکتب میں جب معاشرے کا امام سامنے آتا ہے تقدس
عقلیت کے ساتھ ممتزج ہو جاتا ہے، اور جو کچھ ولی فقیہ کہتا ہے وہ عقلی ترین اور
حکیمانہ ترین تدبیروں کا مجموعہ ہوتا ہے۔
تاریخ اسلام کے واقعات عبرت آموز ہیں
بریگیڈیئر جنرل ابراہیم جباری نے کہا: پوری اسلامی تاریخ نیز ایران کی تاریخ
کے واقعات سب کے لئے سبق اور عبرت کی حیثیت رکھتے ہیں اور اسلامی ایران نے ان ہی
تاریخی اسباق اور عبرتوں کو سامنے رکھ کر امریکہ کے ساتھ تین عشروں پر محیط جنگ کو
جیت لیا ہے۔
آپریشن وعدہ صادق-3 ضرور ہوگا
انھوں نے کہا: آپریشن وعدہ صادق-3 مناسب موقع پر انجام پائے گا، اس کی وسعت
اسرائیل کی نابودی کے برابر ہوگی، اور تل ابیب اور حیفا کو مٹی کا ڈھیر بنایا جائے
گا۔
حزب اللہ لبنان ایک معلم اور مجاہد پرور تنظیم ہے
بریگیڈیئر جنرل جباری نے کہا: دشمنوں نے ملک میں فتنہ کھڑا کرنے کی کوشش کی
لیکن ایرانی عوام نے 22 بہمن (اس سال 10 فروری) کی پُرشُکوہ اور شاندار ریلیوں میں ایک نئے یوم اللہ اور
ایک نئے انقلاب کو رقم کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی جنگی صلاحیتیں
انھوں نے مختلف جنگی مشقوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی جنگی
تیاریوں کے بارے میں کہا: ان مشقوں میں ہم جن ہتھیاروں اور جنگی سازوسامان کی
رونمائی کرتے ہیں، یہ مسلح افواج کی صلاحیتوں کا مختصر سا حصہ ہے اور اگر ضرورت
پڑی تو دشمنوں کو اپنی حقیقی طاقت دکھائیں گے۔
انھوں نے کہا: امریکہ یمن کے مقابلے میں کچھ بھی کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، یمن
پر دست درازی نہیں کر سکتا۔ لبنان، عراق اور فلسطین میں محاذ مزاحمت تیاریوں کے
عروج پر ہے، اور رہبر انقلاب نے بھی فرمایا ہے کہ "میزائلوں کی رینج بڑھا دی جائے"۔
انھوں نے ملک کے تمام صوبوں میں بسیج فورس کے اجتماعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے
کہا: اگر دشمن اسلامی ایران پر جارحیت کا ارتکاب کرنا چاہیں تو خطے میں اس کے تمام
فوجی اڈے اور جنگی بحری بیڑے ملت ایران اور محاذ مزاحمت کے غضب کی آگ میں جل کر
بھسم ہوجائیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
#إنَّا_عَلَی_العَہدِ
