اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ صیہونی فوجیوں نے جمعہ کی صبح مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی میں داخل ہو کر فلسطینی نمازیوں پر حملہ کردیا جس کے بعد صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں صیہونی فوجیوں نے مسجدالاقصی میں ان کے غیرقانونی داخلے کو روکنے کی کوشش کرنے والے فلسطینیوں پرحملہ کردیا ، صیہونی فوجیوں نے اس حملے میں آنسوگیس کے گولے اور ربڑ کی گولیاں استعمال کیں۔
فلسطین کی ہلال احمر کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ مسجدالاقصی میں ہونے والی جھڑپوں میں اب تک ایک سو باون فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں ۔ زخمیوں کو اسپتال پہنچا دیا گیا ہے ۔ صیہونی فوجیوں نے اپنے حملے میں فلسطینیوں پر براہ راست فائرنگ کی اور صوتی بموں کا بھی استعمال کیا۔ مسجدالاقصی میں فلسطینی نمازیوں پرآنسوگیس کے حملے کے باعث بعض نمازی مسجد میں محصور ہو کررہ گئے کیونکہ صیہونی فوجیوں نے مسجد سے باہر نکلنے کے دروازے بند کردیئے تھے۔
آج مسجدالاقصی میں جھڑپوں میں شدت آنے کے بعد صیہونی وزیراعظم نے ہنگامی سیکورٹی اجلاس طلب کرلیا اس اجلاس میں صیہونی حکومت کے وزیر برائے سلامتی اور بارڈر سیکورٹی فورس کے کمانڈربھی موجود تھے۔
الجزیرہ ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی غاصبوں نے تقریبا چالیس افراد کو گرفتار کرکے انھیں سخت زدوکوب کیا ہے۔ مقبوضہ بیت المقدس کے نہتے فلسطینی خالی ہاتھوں مسجدالاقصی میں صیہونی فوجیوں کے غیرقانونی داخلے کا مقابلہ اورانھیں روکنے کی کوشش کررہے ہیں۔
فلسطینی تنظیموں نے مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے غاصب حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اسے فلسطینیوں کے انتہائی شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا -
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ صیہونیوں کی سرکشی کو لگام دینے کا واحد راستہ بیت المقدس کی مکمل آزادی ہے انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ اپنی جانوں کی قربانی دے کر مسجد الاقصی اور بیت المقدس کی آزادی کو یقینی بنائیں گے اوراس کے اسلامی تشخص کو برقرا رکھنے کے لئے ہر قیمت ادا کریں گے اور اس جنگ میں ہم کامیاب ہوں گے - حماس کے ایک اور رہنما محمد الزھار نے بھی کہا ہے کہ صیہونیوں کے ساتھ ایک طویل اور نامحدو جنگ شروع ہونے والی ہے - جہاد اسلامی فلسطین نے بھی مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تل ابیب کے حکام کو سخت جواب کا انتظار کرنا چاہئے -
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
242