2 اکتوبر 2020 - 17:35
بابری مسجد انہدام کیس کے ملزمین کی رہائی، بھارتی مسلمانوں کی بے بسی کا عکاس

آغا حسن نے کہا کہ بھارت کے کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرتے ہوئے جب گزشتہ برس بابری مسجد کو رام جنم بھومی قرار دیکر عدلیہ نے رام مندر تعمیر کرنے کی اجازت دی، اسی وقت اس مسماری کیس سے ملزمین کی رہائی کا راستہ ہموار ہوچکا تھا اور عدلیہ کا موجودہ فیصلہ بھارتی مسلمانوں کیلئے غیر متوقع نہیں ت

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ سرینگر/ بابری مسجد انہدام کیس کے تمام ملزمین کی رہائی اور انہیں کلین چٹ دینے کے عدالتی فیصلے کو بھارت میں رہنے والی اقلیتوں کیلئے لمحہ فکریہ قرارد یتے ہوئے جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے خانہ محبوس صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا کہ یہ فیصلہ سراسر ناانصافی پر مبنی ہے اوریہ عدالتی فیصلہ بھارتی مسلمانوں کی مظلومیت اور بے بسی کا عکاس ہے۔

آغا حسن نے کہا کہ بھارت کے کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرتے ہوئے جب گزشتہ برس بابری مسجد کو رام جنم بھومی قرار دیکر عدلیہ نے رام مندر تعمیر کرنے کی اجازت دی، اسی وقت اس مسماری کیس سے ملزمین کی رہائی کا راستہ ہموار ہوچکا تھا اور عدلیہ کا موجودہ فیصلہ بھارتی مسلمانوں کیلئے غیر متوقع نہیں تھا۔

آغا حسن نے کہا دنیا جانتی ہے کہ کس طرح بی جے پی لیڈروں کی طرف سے رتھ یاترا کا اہتمام کیا گیا اور یاترا میں شامل لاکھوں انتہا پسند ہندؤ نے ایک منظم طریقے پر مسجد پر دعویٰ بول دیا اور مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس کے باوجود یہ استدلال مسجد کی انہدامی کا واقعہ اچانک پیش آیا اور کوئی پیشگی منصوبہ بندی نہ تھی مضحکہ خیز ہے۔

آغا حسن نے کہا کہ بھارتی مسلمان اس وقت تاریخ کے ایک انتہائی مشکل اور دشوار ترین دور سے گزر رہی ہے جہاں انہیں اپنا وجود اور تشخص کو محفوظ رکھنے کیلئے نہایت تدبر، اتفاق اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے عالمی برادری بالخصوص اسلامی ممالک سے اپیل کی کہ وہ بھارتی مسلمانوں کے درد و کرب کو محسوس کریں اور بھارتی مسلمانوں کے حق میں دین و انسانیت کے ناطے آواز بلند کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲