اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ
ابنا ـ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی امام خامنہ ای (مد ظلہ العالی) نے تہران یونیورسٹی
میں مقاومت کے نامی گرامی کمانڈر اور حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ شہید ڈاکٹر
اسماعیل عبدالسلام ہنیہ اور ان کے ساتھی وسیم ابو شعبان کی نماز جنازہ پڑھائی؛ اس
موقع پر شہید ہنیہ کے اہل خانہ، فلسطین اور لبنان کے مقاومتی راہنما اور کثیر
تعداد میں ایرانی انقلابی عوام موجود تھے۔
نماز کے بعد رہبر انقلاب نے شہید ہنیہ کے فرزندوں اور فلسطینی مقاومت کے راہنماؤں سے بات چیت کی۔
نماز جنازہ کے بعد لاکھوں تہرانیوں نے تہران یونیورسٹی سے تہران کے مشہور اسکوائر آزادی تک، شہید کے جسد خاکی کی مشایعت کی جہاں سے انہیں مہرآباد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر منتقل کیا گیا۔ مہرآباد ہوائی اڈے سے شہیدوں کو قطر کے دارالحکومت لے جایا گیا جہاں ان کی تدفین ہوئی۔
تہران میں شہید ہنیہ کی نماز جنازہ اور عظیم ترین جلوس جنازہ کو ایک تاریخی حیثیت حاصل ہے اور یہ واقعہ اتحاد بین المسلمین کی علامت بن گیا ہے۔ جیسا کہ ان کے نائب نے تہران یونیورسٹی میں تقریر کے دوران بھی کہا کہ شہید اسماعیل ہنیہ اپنی زندگی میں بھی اتحاد بین المسلمین کے داعی تھی اور اپنی شہادت سے بھی اپنی اس دعوت پر مہر تصدیق ثبت کر دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
110