اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
بدھ

27 مارچ 2024

11:06:48 PM
1447285

طوفان الاقصی؛

تہران: صہیونی ریاست "امن دشمن وجود" ہے / فلسطینی کاز کی حمایت پر فخر کرتے ہیں۔ صدر رئیسی + تصاویر

صدر سید ابراہیم رئیسی نے تہران کے دورے پر آنے والے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا: انھوں نے مزید کہا: اسلامی جمہوریہ ایران ملت فلسطین کے حقوق کے دفاع و تحفظ کی اپنی دیرینہ پالیسی پر ثابت قدم اور استوار ہے اور ہم ہمیشہ فلسطینی عوام کے شانہ بشانے کھڑے رہیں گے اور فلسطینی کاز کی حمایت کو اپنے لئے باعث فخر و اعزاز سمجھتے ہیں / ایران فلسطین کو ایک دینی اور اعتقادی مسئلہ سمجھتا ہے۔ اسماعیل ہنیہ

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، صدر اسلامی جمہوریہ ایران نے بدھ [27 مارچ 2024ع‍] کو بوقت ظہر حرکۃ المقاومۃ الاسلامیہ (حماس) کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ملاقات کے موقع پر انہیں ماہ مبارک رمضان کے متبرک ایام نیز غاصب صہیونی ریاست کو مقاصد تک پہنچنے میں ناکام بنانے اور غزہ کے عوام کے عظیم کارناموں کے سلسلے میں مبارک باد دی اور کہا: یہ ایک حقیقت ہے کہ آج غزہ کے مظلوم مگر بہادر عوام کی مقاومت، ثابت قدمی اور استقامت کی برکت سے، مسئلۂ فلسطین عالم اسلام کی سطح سے نکل کر پوری انسانیت کا مسئلہ بن گیا ہے۔

انھوں نے کہا: دنیا کے تمام انسان اپنے پورے وجود سے جرائم پیشہ صہیونی ریاست اور اس کے اصل حامی "امریکہ" سے نفرت کرتے ہیں اور غزہ کے مظلوم عوام سے دلی محبت اور ہمدردی کرتے ہیں۔

صدر رئیسی کا کہنا تھا کہ معرکۂ طوفان الاقصیٰ میں فلسطینی مقاومت کے مجاہدین کا عظیم اور  اولو العزمانہ اقدام ایک بے مثال واقعہ تھا اور اس کے نتیجے میں صہیونی ریاست کو ملنے والی ناکامیاں ناقابل تلافی ہیں اور ان شکستوں کا ازالہ ناممکن ہے اور آج یہ حقیقت دنیا کے تمام انسانوں کے لئے ثابت ہو چکی ہے کہ مسئلہ فلسطین حق ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران سمیت، فلسطینی کاز کے حامیوں کا موقف، بر حق ہے، اور وہ یہ کہ جعلی صہیونی ریاست خطے میں تمام بدامنیوں کی جڑ ہے اور اس ناجائز اور جعلی ریاست کا وجود (Entity)  امن و سلامتی کے خلاف ہے اور یہ ریاست امن دشمن ہے۔

صدر اسلامی جمہوریہ ایران آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے مزید کہا: خطے میں امریکہ اور جعلی صہیونی ریاست کے تمام تر سفارتی اقدامات فریب اور دھوکا ہیں، اور جو ممالک جرائم پیشہ صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے درپے تھے، وہ آج اپنے عوام اور امت مسلمہ کے سامنے شرمندہ ہیں۔

انھوں نے کہا: غزہ کے حالیہ واقعات امریکہ اور بعض دوسرے مغربی ممالک ـ جو صہیونیوں کے حامی اور ان کے جرائم میں شریک ہیں ـ کے لئے مزید شرمندگی اور رسوائی کا سبب بنے ہیں، اور ان واقعات نے امریکہ اور مغرب کا چہرہ اقوام عالم کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔

انھوں نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت کی غرض سے اسلامی ممالک کے درمیان تعاون میں اضافہ کرنے کے لئے جامع کوششیں کر رہا ہے، جبکہ کچھ اسلامی ممالک غاصب صہیونی ریاست کے عظیم جرائم کے مقابلے میں انفعالیت، بے حسی اور بے عملی سے دوچار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج حماس اور دوسری فلسطینی مقاومتی تنظیمیں بہادری اور مجاہدت سے اور فلسطینی اطفال اپنے پاک خون سے، اس حقیقت کو ثابت کر چکے ہیں کہ انسانی تاریخ کے سب سے عظیم جنگی جرائم اور نسلی کشی غزہ میں امریکہ کی پشت پناہی میں واقع ہوئی ہے جو مذموم ہے۔

انھوں نے کہا: ہمیں یقین ہے کہ حتمی اور آخری فتح ملت فلسطین کی ہے اور شکست و ہزیمت صہیونی ریاست اور اس کے حامیوں کا حتمی انجام ہے اور ہم خدائے متعال سے غزہ کے عالی قدر شہداء کے لئے درجات کی بلندی، زخمیوں کے لئے شفائے عاجل اور شہداء اور زخمیوں کے اہل خانہ کے لئے صبر و تحمل، بردباری اور استقامت کی التجا کرتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا: اسلامی جمہوریہ ایران ملت فلسطین کے حقوق کے دفاع و تحفظ کی اپنی دیرینہ پالیسی پر ثابت قدم اور استوار ہے اور ہم ہمیشہ فلسطینی عوام کے شانہ بشانے کھڑے رہیں گے اور فلسطینی کاز کی حمایت کو اپنے لئے باعث فخر و اعزاز سمجھتے ہیں۔

ایران فلسطین کو ایک دینی اور اعتقادی مسئلہ سمجھتا ہے۔ اسماعیل ہنیہ

حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اس ملاقات کی ابتداء میں کہا: میں فلسطینی عوام، غزہ کے باشندوں اور میدان جنگ میں صہیونی ریاست کے خلاف نبردآزما مجاہدین کی طرف سے ایران کے عوام اور حکومت کو ہدیۂ سلام و احترام پیش کرتا ہوں۔ بے شک فلسطینی کاز کے سلسلے میں ایران کی نگاہ ایک دینی اور اعتقادی نگاہ ہے جو اسلامی جمہوریہ ایران کے ذمہ دار حکام کی گہری نگاہ سے جنم لیتی ہے۔

انھوں نے اس موقع پر غزہ کے جاری واقعات کے سلسلے میں تفصیلی رپورٹ پیش کیا اور کہا: معرکۂ طوفان الاقصیٰ ملت فلسطین کے لئے بے مثال کامیابیوں کا سبب بنا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110