ابنا: کراچی(پی ایل ایف)۔14مئی 1948ء ”یوم نکبہ”( یعنی فلسطینیوں پر ڈھائی جانے والی بہت بڑی مصیبت اسرائیل) کی مناسبت سے پاکستانی بچوں نے فلسطینی بچوں سے اظہار یکجہتی اور غاصب صہیونی ریاست اسرائیل سے نفرت کا اظہار کرتے ہوئے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا،تفصیلات کے مطابق فلسطینی بچوں سے اظہار یکجہتی کے لئے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان (پی ایل ایف)کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا گیا ،مظاہرے میں سینکڑوں بچوں اور بچیوں نے شرکت کی ،معصوم بچوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈذ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر امریکا اور اسرائیل کے خلاف نعرے جبکہ فلسطین بچوں ہم تمھارے ساتھ ہیں،فلسطینیوں پر مظالم اور عالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان ،قبلہ اول کی آزادی سمیت فلسطینی بچوں سے اظہار یکجہتی پر مبنی نعرے آویزاں تھے۔فلسطینی بچوں سے اظہار یکجہتی اور فلسطین پر غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے تریسٹھ سالہ (14مئی 1948ء تا 14مئی 2011ء )غاصبانہ تسلط اور بہیمانہ تشدد کے خلاف مظاہرے میں شریک کمسن اور معصوم بچوں کاکہنا تھا کہ پاکستانی بچے فلسطینی بچوں کے ساتھ ہیں اور ان کے ہر دکھ درد میں شریک ہیں ،بچوںکاکہنا تھا کہ آئے روز فلسین اور فلسطینی شہروں میں صہیونی جارح افواج کے مظالم سن کر ان کاد ل خون روتا ہے، انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے بچے کسی بھی حال میں فلسطینی بچوں کو تنہا نہیں ہونے دیں گے اور ہر میدان اور موقع پر فلسطینی بچوں سے اظہار یکجہتی اور غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے خلاف اپنا کردار ادا کرتے رہیںگے ،بچوں نے اپنی خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا دل چاہتا ہے کہ فلسطین کے مظلوم اور معصوم بچوں کے ساتھ کھیلیں اور ان کے دکھ درد بانٹ سکیں ،اس موقع پر بچوں نے امریکا اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی اور عالمی اداروں اقوام متحدہ،یورپی یونین،او آئی سی،عرب لیگ ،بچوں کے حقوق کی تنظیموں سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں اور دنیا کے باشعور اور دردِ دل رکھنے والے انسانوں سے اپیل کی کہ وہ فلسطین میں ہونےوالے انسانیت سوز مظالم کے خلاف اپنی آواز بلند کریں اور مظلوم اور نہتے فلسطینی بچوں کو درندہ صفت صہیونی جارح افواج سے نجات دلائیں ،بچوں نے کہا کہ کیا عالمی سطح پر کام کرنے والی بچوں کے حقوق کی تنظیموں کو فلسطین میں بچوں کے حقوق کی پامالی نظر نہیں آتی یا یہ کہ انہوںنے اپنی آنکھوں پر پٹی باندھ رکھی ہے یا پھر یہ کہ فلسطینی بچوں کو انسان نہیں سمجھا جاتا؟بچوں کا کہنا تھا کہ آج ہونا تو یہ چاہئیے تھا کہ دنیا کے حکمران غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے خلاف آواز اٹھائیں اور فلسطین کو صہیونی غاصبانہ تسلط سے نجات دلوائیں لیکن افسوس کہ ایسا نظر نہیں آتا،انہوںنے مسلم ممالک کے حکمرانوں سے بھی اپیل کی کہ وہ فلسطین کی آزادی میں اپنا کردار ادا کریں۔اس موقع پر بچوں نے عالمی استعمار امریکا اور اس کی ناجائز اولاد سے اپنی شدید نفرت کا اظہار کرتے ہوئے امریکی و صہیونی اور برطانوی پرچم بھی نذر آتش کئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
/169