31 دسمبر 2025 - 18:37
ایران: ٹرمپ کی دھمکیاں بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں!

ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ دھمکیوں کو بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایسے اقدامات عالمی امن کے لیے خطرناک ہیں۔ وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایران اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کے لیے کسی بھی جارحیت کے جواب میں فیصلہ کن کارروائی کرنے سے ہچکچائے گا نہیں۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے خلاف حالیہ دھمکیوں کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ دنیا کے تمام ممالک کو ان متنازعہ بیانات کی واضح اور سخت مذمت کرنی چاہیے۔

عراقچی نے یہ بات منگل کے روز دنیا کے دیگر ممالک کے ہم منصبوں کو لکھے گئے خط میں کی۔ انہوں نے 29 دسمبر 2025 کو ٹرمپ کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف طاقت استعمال کرنے کی دھمکی اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہے، کیونکہ یہ کسی بھی ریاست کی سالمیت اور خودمختاری کے خلاف طاقت کے استعمال یا دھمکی کو ممنوع قرار دیتا ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ جون 2025 میں امریکہ اور اسرائیلی حکومت نے ایران کے خلاف مشترکہ فوجی حملہ کیا تھا، اور حالیہ دھمکیاں اس غیر قانونی اور جارحانہ رویے کے تسلسل کی نشاندہی کرتی ہیں، جس کے نتائج امریکہ کو بھگتنے ہوں گے۔

عراقچی نے کہا کہ ٹرمپ کا یہ اعتراف کہ امریکہ نے جون 2025 میں ایرانی شہریوں، اہم انفراسٹرکچر اور پرامن جوہری تنصیبات پر براہ راست حملے کیے، بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی ہے اور متعلقہ امریکی حکام کی انفرادی ذمہ داری بنتی ہے۔

خط کے ایک اور حصے میں عراقچی نے کہا کہ امریکہ کا اقوام متحدہ کے رکن ملک کے خلاف اسرائیل کی حمایت کی دھمکی دینا دوہرے معیار کی نشاندہی کرتا ہے اور اس سے عالمی جوہری عدم پھیلاؤ کا نظام کمزور ہوا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ کی غیر مشروط حمایت نے اسرائیل کو مغربی ایشیا میں واحد ایٹمی طاقت کے طور پر مضبوط کیا ہے، جو خطے اور عالمی سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہے۔

عراقچی نے خبردار کیا کہ ایسی دھمکیوں اور غیر قانونی اقدامات کے سامنے خاموش رہنا خطرناک نتائج پیدا کرے گا، کیونکہ یہ امریکہ اور اسرائیل کو مزید جارحانہ رویہ اختیار کرنے کی ہمت دے گا اور عالمی امن و سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔

آخر میں وزیر خارجہ نے ایران کے حقِ دفاع پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق کسی بھی جارحیت کے جواب میں فیصلہ کن اور لازم اقدام اٹھانے سے ہچکچائے گا نہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ نے اس ضمن میں امریکی صدر کے متنازعہ بیانات اور غیر قانونی دھمکیوں کے خلاف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، سلامتی کونسل کے صدر اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کو دو علیحدہ خطوط کے ذریعے سخت احتجاج بھی کیا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha