30 دسمبر 2025 - 09:28
مآخذ: ابنا
غزہ میں صہیونی کاروائی کو ٹھرایا صحیح، بھارتی سیاسی رہنما سوویندو ادھیکاری کا نسل کُش بیان

، مغربی بنگال اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور بی جے پی کے سینئر رہنما سوویندو ادھیکاری نے جمعہ کے روز بنگلہ دیش کے ڈپٹی ہائی کمیشن کے

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، مغربی بنگال اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور بی جے پی کے سینئر رہنما سوویندو ادھیکاری نے جمعہ کے روز بنگلہ دیش کے ڈپٹی ہائی کمیشن کے باہر ایک نہایت خطرناک اور اشتعال انگیز بیان دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو بنگلہ دیش کے ساتھ وہی کرنا چاہیے جو اسرائیل نے غزہ کے ساتھ کیا۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا بھر میں، اقوامِ متحدہ سمیت، غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کُشی اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے۔

ادھیکاری نے کہا:جس طرح اسرائیل نے غزہ میں سبق سکھایا، اسی طرح 100 کروڑ ہندوؤں کے مفاد میں چلنے والی حکومت کو بھی بنگلہ دیش کو سبق سکھانا چاہیے، جیسے آپریشن سندور۔

22 دسمبر سے بنگلہ دیش میں دیپو چندر داس کے قتل کے خلاف بنگلہ دیش کے ڈپٹی ہائی کمیشن کے باہر مظاہرے جاری ہیں، جن کے پس منظر میں یہ بیان دیا گیا۔

آل انڈیا ترنمول کانگریس (AITC) نے اس بیان پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے نفرت اور عدم برداشت کو ایک فن بنا لیا ہے۔

پارٹی نے سوویندو ادھیکاری کو “زہریلی زبان والا شخص قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ ایک بار پھر اپنی فاشسٹ سوچ کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور نسل کُش نفرت پھیلا رہے ہیں۔

ترنمول کانگریس کے مطابق:یہ کھلا ہوا نفرت انگیز خطاب ہے، اجتماعی قتل اور نسلی صفائی کی خونخوار اپیل۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ نہ ایف آئی آر، نہ گرفتاری، نہ مقدمہ، نہ یو اے پی اے—کسی قسم کی جوابدہی نہیں۔

پارٹی نے ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ اس بیان کو یاد رکھیں اور کہا:“جب وہ مسلم ووٹ حاصل کرنے کے لیے نام نہاد چہرے آگے لائے، تو اس بیان کو یاد رکھیے، اس چہرے کو یاد رکھیے۔

سینئر صحافی آزاد عیسیٰ نے کہا کہ ہندو قوم پرست حلقوں میں مسلمانوں کے خلاف اجتماعی سزا کے تصور کے لیے اسرائیل کا حوالہ دینا ایک معمول بنتا جا رہا ہے۔

صحافی ونود شرما نے وزارتِ خارجہ کو ٹیگ کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ آیا یہ بیان نئی دہلی کی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے؟

“اگر نہیں، تو کیا بی جے پی رہنما کو سرزنش نہیں کی جانی چاہیے؟

ییل یونیورسٹی کے لیکچرر اور دی کیراوان کے کنسلٹنگ ایڈیٹر سشانت سنگھ نے کہا:“یہ کوئی حاشیے پر موجود شخص نہیں، بلکہ ایک سرحدی ریاست سے تعلق رکھنے والا بڑا بی جے پی رہنما ہے۔ پھر ہم کیسے توقع کریں کہ بنگلہ دیش میں لوگ ہندوستانی حکومت کو مثبت نظر سے دیکھیں گے؟

سوویندو ادھیکاری پر اس سے قبل بھی مسلم مخالف بیانات دینے کے الزامات لگ چکے ہیں۔ وہ کہہ چکے ہیں کہ اگر 2026 میں بی جے پی مغربی بنگال میں حکومت بناتی ہے تو ترنمول کانگریس کے مسلم ایم ایل ایز کو اسمبلی سے باہر پھینک دیا جائے گا۔

انہوں نے “سب کا ساتھ، سب کا وکاس” کے نعرے کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا تھا:“ہم ان کے ساتھ ہیں جو ہمارے ساتھ ہیں۔

7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 71,266 فلسطینی شہید اور 171,219 زخمی ہو چکے ہیں، غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق۔

نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت کو غزہ میں اسرائیل کی حمایت پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ کانگریس رہنماؤں، خصوصاً سونیا گاندھی، نے وزیر اعظم مودی کی “شرمناک خاموشی” کو اخلاقی بزدلی اور فلسطین سے متعلق ہندوستان کے تاریخی مؤقف سے غداری قرار دیا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha