27 دسمبر 2025 - 16:54
جرمنی کا اسرائیلی Arrow-3 سسٹم خریدنے کا کیا مطلب ہے؟

24 فروری 2022 میں یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد، یورپی ممالک اپنی فوجی طاقت بڑھانے میں بھرپور طریقے سے مصروف ہو گئے۔ [۔۔۔]

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || مشرق کی رپورٹ کے مطابق ٹیلی گرام چینل تہران تھنک ٹینک نے لکھا: 24 فروری 2022 کو یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد، یورپی ممالک اپنی فوجی طاقت بڑھانے میں بھرپور طریقے سے مصروف ہو گئے۔ روس کے بڑھتے ہوئے خطرات نے جرمنی کو 100 ارب یورو فوج پر لگانے کے ذریعے اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنے پر مجبور کیا۔ اسی بنا پر جرمنی نئے ہتھیار اور نئے دفاعی نظامات خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

تہران تھنک ٹینک چینل کی تجزیاتی رپورٹ کا جامع خلاصہ

بنیاد اور فیصلہ:

یوکرین جنگ (2022) کے بعد، روس کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیشِ نظر جرمنی نے اپنی فوجی طاقت بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ اس نے حال ہی میں اسرائیلی ساختہ جدید ایرو-3 میزائل ڈیفنس سسٹم خریدنے کا انتخاب کیا، اور اس کو امریکی سسٹم "تھاڈ" پر ترجیح دی۔ یہ فیصلہ 3/5 ارب ڈالر کے معاہدے پر منتج ہؤا۔

تکنیکی خصوصیات:

ایرو-3 سسٹم کئی لحاظ سے منفرد ہے:

• یہ زمین سے باہر خلاء میں (تقریباً 100 کلومیٹر کی بلندی پر) بیلسٹک میزائلز کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

• اس کے میزائل سات ماک (آواز کی رفتار سے سات گنا تیز) کی رفتار سے سفر کر سکتے ہیں اور 2400 کلومیٹر تک مار کر سکتے ہیں۔

• ہر بیٹری میں 24 میزائلز تیار لانچنگ کے لئے موجود ہوتے ہیں۔

تنصیب اور توسیع:

• پہلا حصہ دسمبر 2025 میں جرمنی میں آپریشنل ہو گیا ہے۔

• پورا سسٹم 2030 تک مکمل طور پر فعال ہونے کا منصوبہ ہے۔

• ابتدائی کامیابی کے بعد، جرمنی نے سسٹم کی صلاحیت مزید بڑھانے کے لیے 3/1 ارب ڈالر کا ایک نیا معاہدہ بھی کیا ہے۔

اہم اثرات اور نتائج:

1۔ جرمنی اور یورپ کی مضبوط دفاعی صلاحیت: یہ سسٹم روس کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کے خطرات کا مؤثر جواب دے گا اور یورپ کے دفاعی نظام میں موجود خلا کو پُر کرے گا۔

2۔ یورپی خود انحصاری: یہ اقدام "یورپی اسکائی شیلڈ" کے منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد یورپ کی امریکہ پر دفاعی انحصار کم کرنا ہے۔

3۔ روس کے لئے واضح پیغام: یہ خریداری روس کے لئے ایک تنبیہی پیغام ہے کہ یورپ ممکنہ میزائل حملوں کا مقابلہ کرنے کے لئے سنجیدہ اور تیار ہے۔

4۔ صنعتی و دفاعی تعاون: یہ بڑا معاہدہ جرمنی اور اسرائیل کے درمیان دفاعی تعاون کو مضبوط بنائے گا اور جرمنی کی فنی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا۔

خلاصہ:

جرمنی کا آر او 3 سسٹم خریدنا اور نصب کرنا یورپ کی سلامتی کے ڈھانچے میں ایک اہم موڑ ہے۔ یہ نہ صرف جرمنی کے دفاع کو بہتر بناتا ہے بلکہ یورپ کو ایک مربوط اور زیادہ خود مختار دفاعی نظام کی طرف بڑھنے میں مدد دیتا ہے، جس سے خطے کی استحکام کی حکمت عملی میں تبدیلی آ رہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کمزوریاں اور زد پذیریاں

ایرو-3 اپنی مخصوص صلاحیتوں کے باوجود کچھ کمزوریاں رکھتا ہے۔

یہ نظام صرف بین البراعظمی میزائلز (آئی سی بی ایمز) کیخلاف مؤثر ہے لیکن اس کی سب سے اہم کمزوری یہ ہے کہ یہ کروز میزائلز، ڈرونز یا ہائپرسونک ہتھیاروں کو نہیں روک سکتا۔ خاص طور پر چھوٹے اور حرکت پذیری کی صلاحیت رکھنے والے ڈرونز اس کی ریڈار ڈٹیکشن سے بچ سکتے ہیں۔

دوسری جانب، اگر ایک طرف سے روس کے پاس S-500 جیسے دفاعی نظامات موجود ہیں تو دوسری طرف سے اس کے کِنژال ہائپرسونک میزائل جیسی صلاحیتیں بھی ہیں، جو ہدف کی نوعیت اور انٹرسیپشن کی اونچائی کے لحاظ سے ایرو-3 سے زیادہ متنوع کارکردگی کے حامل ہيں۔ مزید یہ کہ روس ایسے ہتھیاروں پر سرمایہ کاری کر رہا ہے جو انٹیلی جنس، مواصلات اور دفاعی سیٹلائٹ نیٹ ورک پر منحصر ایرو-3 جیسے نظاموں کو کمزور اور ناکارہ کر سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha