اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے عراق کے سرکاری دورے کے دوران دفاعی و سلامتی تعاون کو فروغ دینے اور پاکستان سے عراق جانے والے زائرین کے سفر کو مزید سہل بنانے پر زور دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق صدر زرداری نے بغداد میں عراقی صدر اور وزیرِاعظم سے الگ الگ ملاقاتیں کیں، جن میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ دفاعی تعلقات میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ ان ملاقاتوں میں دفاعی تربیتی پروگراموں اور پاکستان کی دفاعی صنعت کی جانب سے عراق کو فراہم کی جانے والی سہولیات پر بھی تبادلۂ خیال ہوا۔
صدرِ پاکستان نے کہا کہ اسلام آباد، عراق کی سلامتی کی ضروریات اور تقاضوں کے مطابق دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور عراق کے تعلقات صرف دفاع تک محدود نہیں بلکہ ثقافتی روابط اور عوامی سطح پر رابطوں کو فروغ دینا بھی اہم ہے۔
آصف علی زرداری نے خاص طور پر پاکستان سے عراق جانے والے زائرین کے لیے سفری سہولیات میں بہتری کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مذہبی زیارتیں آسان اور محفوظ بنائی جا سکیں۔
اپنے دورے کے دوران صدرِ پاکستان نے نجف اشرف میں حضرت امام علیؑ کے روضۂ اقدس کی زیارت کی، جبکہ کربلا میں حضرت امام حسینؑ اور حضرت ابوالفضل العباسؑ کے مزارات پر بھی حاضری دی۔ انہوں نے مسجدِ کوفہ اور حضرت امام علیؑ سے منسوب گھر کا بھی دورہ کیا۔
صدر زرداری نے کاظمین میں امام موسیٰ کاظمؑ اور امام محمد تقیؑ کے مزارات پر حاضری دی اور امتِ مسلمہ کے اتحاد، امن اور باہمی ہم آہنگی کے لیے دعا کی۔ اس موقع پر انہوں نے زائرین سے غیر رسمی گفتگو بھی کی۔
صدرِ پاکستان نے اپنے دورۂ عراق کو خطے میں ثقافتی روابط اور اسلامی ممالک کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔
آپ کا تبصرہ