بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا: "حالیہ جنگ میں بمباری سے تباہ شدہ عمارتیں مسلسل گرتی رہتی ہیں اور ان کا ملبہ انہی تباہ شدہ عمارتوں میں رہنے پر مجبور مکینوں پر گرتا رہتا ہے، اور یہ مسئلہ بھی غزہ پٹی میں انسانی صورت حال کی سنگینی کو عیاں کرتا ہے۔"
انھوں کہا: "غزہ کا محاصرہ بدستور جاری ہے اور صہیونی ریاست تباہ شدہ علاقوں کی تعمیر نو میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے؛ اسرائیل لوگوں کی زندگی کے لئے ضروری ساز و سامان کی آمد میں اب بھی رکاوٹیں ڈال رہا ہے، اور کیمپوں اور تباہ شدہ علاقوں میں لوگوں کی رہائش کی صورت حال خطرناک حد تک خراب ہو رہی ہے۔"
حازم قاسم نے زور دے کر کہا کہ "اسرائیلی فوج کی طرف سے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزیوں میں اضافہ، بشمول آج صبح الشجاعیہ محلے پر حملوں میں فلسطینی شہریوں کی شہادتیں، اس حقیقت کا ثبوت ہیں کہ اسرائیل کی جارحانہ پالیسیاں جاری ہیں جس کی وجہ سے اس علاقے کی انسانی صورت حال کو مزید خراب ہو رہی ہے۔"
حماس کے ترجمان نے مزید کہا: "یہ اقدامات ایسے موقع پر جاری ہیں کہ ثالث فریق جنگ بندی کے استحکام اور جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے دعوے کر رہے ہیں؛ لیکن اسرائیل کے رویئے بات چیت کے عمل کے برعکس، جارحیت جاری رکھنے کی خواہش کو عیاں کرتے ہیں۔"
انہوں نے آخر میں بین الاقوامی ثالثوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان خلاف ورزیوں کو روکنے اور غزہ کی حقیقی تعمیر نو شروع کرنے کے لئے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لئے عملی اقدام کریں۔
حازم قاسم نے مزید کہا: "شہریوں کی روزانہ اموات، خواہ وہ عمارتیں گرنے سے ہوں، شدید سردی سے ہو یا پلاسٹک کے خیموں میں ڈوبنے سے، غزہ میں انسانی المئے کی تصویر کو مزید گہرا کر رہی ہے۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ