بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || لبنانی پارلیمان کے رکن حسین الحاج حسن نے وادی بقاع میں منعقدہ کانفرنس حزب اللہ کے تعلقات عامہ کے شعبے کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا: اسرائیل مقاومت اور اس کے ہتھیاروں کے خاتمے کے لئے سیکورٹی، فوجی اور سیاسی دباؤ ڈال رہا ہے اور ہم ان سے کہتے ہیں کہ "مقاومت قائم و دائم رہے گی، اور لبنان اور اس کے مفادات کی حفاظت کے لئے تیار ہے"۔
رپورٹ کا خلاصہ:
حزب لبنان کے رکن پارلیمان حسین الحاج حسن نے کہا: "تسلیم" کا لفظ ہماری قاموس میں موجود ہی نہیں ہے؛ اسرائیل کی جانب سے سیکورٹی، فوجی اور سیاسی دباؤ کے باوجود، حزب اللہ اپنی مزاحمت جاری رکھے گی اور لبنان کا دفاع کرتی رہے گی۔
حسین الحاج حسن کے خطاب کے اہم نکات:
1۔ لبنان کی ترجیحات: لبنان کی ترجیح اسرائیلی جارحیتوں کو روکنا، اسرائیلی افواج کا لبنانی اراضی سے انخلاء، قیدیوں کی رہائی، تعمیر نو، اور قومی دفاعی حکمتِ عملی پر بات چیت ہے۔
2۔ بین الاقوامی معاہدوں پر عملدرآمد: لبنان نے سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کی پابندی کی، جبکہ اسرائیل نے نہیں کی اور جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
3۔ داخلی سیاست: حزب اللہ بروقت انتخابات چاہتا ہے اور اس کا اتحادی شیعہ گروپ "امل" کے ساتھ تعلق مضبوط ہے۔
4۔ حکومتی پوزیشن سے اختلاف: لبنان کے وزیراعظم نواف سلام نے جنوبی لیطانی کے بعد شمالی لیطانی میں بھی "انحصارِ سلاح" (یعنی اسلحے کا کنٹرول) کی طرف بڑھنے کی بات کی ہے۔ حزب اللہ کے مطابق، یہ بات جنگ بندی کے معاہدے سے انحراف ہے، جس میں صرف جنوبی علاقے کو حوالے کرنے کا ذکر ہے، نہ کہ مقاومت کو "غیر مسلح" کرنے یا شمال میں اسلحے پر کنٹرول کرنے کا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ