اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، اسرائیلی وزیراعظم نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ 34.7 ارب ڈالر کے اس معاہدے کے تحت اسرائیل مصر کو گیس فراہم کرے گا۔ نیٹن یاہو نے اسے "اسرائیل کی تاریخ کا سب سے بڑا گیس معاہدہ" قرار دیا
نیٹن یاہو نے معاہدے کی اقتصادی اور سیاسی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ وہ اسے منظوری دینے سے پہلے ضروری حفاظتی پہلوؤں پر غور کر چکے ہیں، اگرچہ حساسیت کے باعث تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔
توانائی کے وزیر ایلی کوہن نے بھی اس موقع پر کہا کہ یہ اسرائیل کے لیے تاریخی لمحہ ہے اور اس کے تحت گیس کمپنیوں سے توقع ہے کہ وہ 16 ارب شیکل سے زیادہ کا انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کریں گے۔
یہ معاہدہ ایسے وقت میں آیا ہے جب مصر توانائی کے شدید بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ 2024 میں مصر کی گھریلو گیس پیداوار 4.2 ارب کیوبک فٹ فی دن تھی، جبکہ کھپت 6.8 ارب کیوبک فٹ فی دن تک پہنچ گئی۔
نتیجتاً، مصر اپنی گیس کی تقریباً 60 فیصد ضروریات اسرائیل سے پوری کر رہا ہے اور اکتوبر 2025 میں درآمدات 1.1 ارب کیوبک فٹ فی دن تک بڑھ گئی تھیں، جبکہ سال کے آخر تک اسے 1.3 ارب کیوبک فٹ فی دن تک بڑھانے کے منصوبے ہیں۔
آپ کا تبصرہ