8 دسمبر 2025 - 15:39
جولانی کا وعدہ: بشار الاسد حکومت کے سقوط کی پہلی برسی پر ’’مضبوط شام‘‘ کی ازسرِنو تعمیر کا اعلان

دمشق میں مسجدِ اموی میں منعقدہ تقریب میں جولانی نے کہا کہ شام کی تعمیرِ نو اور عوام کی قربانیوں کے ثمرات کے تحفظ کی ذمہ داری تمام شامیوں پر عائد ہوتی ہے۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق دمشق میں آج بشار الاسد حکومت کے خاتمے کی پہلی برسی مسجدِ اموی میں جولانی اور ان کے حامیوں کی موجودگی میں منائی گئی۔ اس موقع پر جولانی نے اعلان کیا کہ وہ ’’مضبوط شام‘‘ کی تعمیر کے لیے ایسی حکمتِ عملی اپنائیں گے جو ماضی اور حال، دونوں تقاضوں کے مطابق ہو۔

جولانی نے کہا کہ شامی عوام نے عظیم قربانیاں دی ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ تمام شامی مل کر مستقبل کی ایسی سمت کا تعین کریں جو ان قربانیوں کا حق ادا کرے۔

نمازِ فجر کی ادائیگی کے بعد خطاب کرتے ہوئے جولانی نے کہا:
’’ہم شام کو اس کے وقار اور تاریخی شناخت کے شایانِ شان دوبارہ کھڑا کریں گے… یہ ہمارا سب سے بڑا فرض ہے کہ اس کامیابی کو محفوظ رکھیں اور اسے مزید مضبوط بنائیں۔‘‘

دوسری جانب شمال مشرقی شام میں کرد انتظامیہ نے موجودہ سیکیورٹی حالات اور شدت پسند گروہوں کی بڑھتی سرگرمیوں کے باعث اپنے زیرِ انتظام علاقوں میں ہر قسم کے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی ہے۔

شام کی جمہوری فورسز کے کمانڈر مظلوم عبیدی نے پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر کہا کہ موجودہ حالات تمام فریقوں پر قومی ذمہ داری عائد کرتے ہیں کہ وہ ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر شامی عوام کے وسیع تر مفاد میں جامع بات چیت کریں۔ انہوں نے ایک بار پھر کردوں کے اس مطالبے کو دہرایا کہ شام کو ’’جمہوری اور غیرمرکزی‘‘ بنیادوں پر ازسرِنو تشکیل دیا جائے۔

ادھر اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے ساحلی علاقوں اور صوبہ سویدا میں حالیہ واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بشار الاسد حکومت کے خاتمے کو ایک سال گزرنے کے باوجود عبوری مرحلہ بدستور نازک ہے۔

اسی سلسلے میں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے آج ایک بیان میں کہا کہ شام کو درپیش چیلنج صرف سیاسی انتقالِ اقتدار تک محدود نہیں، بلکہ یہ تباہ حال معاشرے کی ازسرِنو تعمیر اور گہری دراڑوں کو بھرنے کا موقع ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha