4 دسمبر 2025 - 13:55
غزہ میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 257 تک پہنچ گئی، عالمی برادری سے تحفظ کی اپیل

حکومتی میڈیا آفس نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے صحافیوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 257 تک پہنچ گئی ہے، یہ اعلان صحافی محمود وادی کے شہادت کے بعد سامنے آیا ہے جنہیں گذشتہ روز قابض صہیونی فوج نے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق حکومتی میڈیا آفس نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے صحافیوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 257 تک پہنچ گئی ہے، یہ اعلان صحافی محمود وادی کے شہادت کے بعد سامنے آیا ہے جنہیں گذشتہ روز قابض صہیونی فوج نے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔

حکومتی میڈیا آفس نے جاری بیان میں کہا کہ جنگ کے آغاز سے صحافیوں پر مسلسل نشانہ بازی جاری ہے، اور یہ حملے منظم طریقے سے کیے جا رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ حکومتی میڈیا آفس صحافیوں کے قتل اور جان بوجھ کر اغوا کو شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور بین الاقوامی صحافیوں کی تنظیم، عرب صحافیوں کی تنظیم اور دنیا بھر کی تمام میڈیا اداروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس خلاف ورزی کی بھرپور مذمت کریں۔

بیان میں قابض اسرائیل کے علاوہ امریکہ اور ان ممالک کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا گیا جو قابض اسرائیل کی عسکری کارروائی کی حمایت کرتے ہیں، جیسے برطانیہ، جرمنی اور فرانس، اور کہا گیا کہ یہ تمام ممالک صحافیوں کے خلاف جرائم کے ذمہ دار ہیں۔

مزید کہا گیا کہ عالمی برادری، صحافتی اور انسانی حقوق کی تنظیمیں فوری طور پر کارروائی کریں اور ان خلاف ورزیوں میں ملوث افراد کو بین الاقوامی عدالتوں میں جوابدہ ٹھہرائیں، اور زور دیا کہ جنگ بند کی جائے، غزہ میں صحافیوں اور میڈیا اہلکاروں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور ان پر جاری نشانہ بازی کو روکا جائے۔

بیان میں بتایا گیا کہ جب سے 10 اکتوبر سنہ 2023ء کو جنگ بندی کا معاہدہ نافذ ہوا، 359 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں، جبکہ 903 دیگر شدید و معمولی زخمی ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ قابض اسرائیل نے 7 اکتوبر سنہ 2023ء سے، امریکی و یورپی حمایت کے ساتھ، غزہ میں ایک منظم نسل کشی کی کارروائی کی، جس میں قتل، بھوک، تباہی، زبردستی بے دخلی اور گرفتاریاں شامل ہیں، اور عالمی اپیلوں اور عالمی عدالت انصاف کے احکامات کو نظر انداز کیا گیا۔

اس سفاک حملے کے نتیجے میں 240 ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہوئے، زیادہ تر بچے اور خواتین، جبکہ 11 ہزار سے زائد لاپتہ ہیں، اور سیکڑوں ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں، بھوک نے ہزاروں کی جانیں لی، اور غزہ کے بیشتر شہر اور علاقے نقشے سے مٹ گئے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha