بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || نجران کے نصاریٰ ئے ساتھ واقعۂ مباہلہ میں خدائے متعال نے سورۂ آلِ عمران کی آیت 61 میں لفظ "نِسَاءَنَا" (ہماری عورتیں) کے ذریعے سیدہ زہرا (س) کی موجودگی کی طرف اشارہ فرمایا ہے۔
اس دن رسولِ اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) گھرانے کی دوسری خواتین کے بجائے، اصرف سیدہ زہرا(س) کو ساتھ لے گئے؛ کیونکہ مباہلہ میں جھوٹوں کو رسوا ہونا تھا، اور نبی(ص) کے ساتھ جانے والوں کو صداقت اور سچائی کا 'مصداقِ اکمل' ہونا چاہئے تھا۔
یہ معیت اس حقیقت کو عیاں کرتی کہ سیدہ زہرا(س) عصمت اور صداقت کا کامل ترین نمونہ ہیں۔
مزید براں، بعض مفسرین کا کہنا ہے کہ اس آیت میں لفظ "نِسَاء" اور مباہلہ میں سیدہ زہرا(س) کی موجودگی، سماجی اور دینی امور میں خواتین کی شراکت داری کے جواز کو عیاں و بیان کرتی ہے۔ سوائے 'جنگ' جیسے مخصوص صورتوں میں، جہاں خواتین کو شرکت سے مستثنیٰ کیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ