10 نومبر 2025 - 11:46
مآخذ: ابنا
امریکا اور مغرب کا لبنان پر دباؤ میں اضافہ، مصر کی حزب اللہ کے خلاف سخت اقدامات کی مخالفت

لبنانی روزنامہ الاخبار کے مطابق امریکا اور مغربی ممالک کی جانب سے لبنان پر حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کے دوران مصر نے واضح طور پر اس پالیسی کی مخالفت کی ہے اور اسے غیرمنطقی قرار دیا ہے۔

 اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، لبنانی روزنامہ الاخبار کے مطابق امریکا اور مغربی ممالک کی جانب سے لبنان پر حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کے دوران مصر نے واضح طور پر اس پالیسی کی مخالفت کی ہے اور اسے غیرمنطقی قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکا اور اسرائیل لبنان کی سرکاری اداروں پر براہِ راست دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ حزب اللہ کے ساتھ مذاکرات شروع کریں اور اس کے مقابلے کی صلاحیت کم کی جائے۔ اسی سلسلے میں امریکی وزارت خزانہ کے اعلیٰ عہدیدار جان ہرلی کا حالیہ دورۂ بیروت بھی حزب اللہ پر مالی دباؤ بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

مصری ذرائع نے الاخبار کو بتایا کہ مصر کے انٹیلیجنس چیف حسن رشاد جلد بیروت کا دوبارہ دورہ کریں گے تاکہ خطے میں بڑھتے ہوئے تناؤ کو روکنے کے لیے مزید مشاورت کی جا سکے۔
ان کے مطابق قاہرہ اس وقت لبنان کے مسئلے پر امریکا اور فرانسه کے ساتھ براہِ راست بات چیت کر رہا ہے۔

مصری حکام کا کہنا ہے کہ واشنگٹن اور پیرس حزب اللہ کی مالی سرگرمیوں پر مزید دباؤ ڈالنے اور اس کے وسائل محدود کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ لبنانی فوج پر بھی سرحدوں کی نگرانی سخت رکھنے کا دباؤ ہے۔

مصری ذرائع نے کہا کہ:حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے لیے کسی بھی قسم کی مدت مقرر کرنا نامناسب اور غیر منطقی ہے؛جب تک ابتدائی جنگ بندی معاہدہ مکمل طور پر نافذ نہیں ہوتا، اس نوعیت کی گفتگو حقیقت پسندانہ نہیں حزب اللہ نے اسرائیل پر حملے روک کر جنگ دوبارہ شروع نہ ہونے دینے میں ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے۔

قاہرہ نے اس بات پر زور دیا کہ امریکا کو اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ لبنان پر حملے روکے، کیونکہ یہ حملے لبنانی خودمختاری کی خلاف ورزی اور خطے میں وسیع جنگ کے خطرے کو بڑھاتے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha