بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || ی این این نے یہ خبر امریکہ کے سابق صدر بارک اوباما کے قریبی ذرائع کے حوالے سے شائع کی ہے، کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ سے "اپنا ملک بچانے" کے لئے، ریاستی گورنروں کے انتخابی مہم میں ڈیموکریٹ جماعت کی مہم میں فعال کردار ادا کریں گے۔
ڈیموکریٹ جماعت کے قریبی نیٹ ورک 'سی این این'کا کہنا ہے کہ 64 سالہ "اوباما کو اب یقین نہیں ہے کہ امریکہ ڈونلڈ ٹرمپ سے کی ریشہ دوانیوں سے جان بچا سکے گا اور محفوظ رہ سکے گا۔"
اوباما کے قریبی ذرائع نے سی این این کو بتایا کہ سابق صدر ڈیموکریٹ جماعت کے ریاستی گورنروں کی انتخابی مہم میں امیدواروں کی مدد کے لئے، میدان میں واپس آ رہے ہیں۔

ان ذرائع بیان کے مطابق، چونکہ ٹرمپ اپنے سیاسی مخالفین کو اقتدار میں آنے سے روکنے کے لئے ان کو اپنے براہ راست حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں اسی بنا پر بارک اوباما ڈیموکریٹ جماعت کے مستقبل کے بارے میں فکر مند ہو گئے ہیں۔
سابق اٹارنی جنرل اور اوباما کے دیرینہ ساتھی ایرک ہولڈر نے کہا کہ "نقصان اتنا گہرا ہے کہ اس کے لئے عام طور پر ایک مختلف نقطہ نظر اور صدر اوباما کی طرف سے خاص طور پر ایک مختلف مصروفیت کی ضرورت ہے۔" "ان مصروفیات کے دوران نقصان ہوگا - اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ ہم ہر جنگ نہیں جیتیں گے۔"
سی این این کی رپورٹ کے مطابق، اوباما اور ان کے معاون عوامی سطح پر کم سرگرم رہنے کی اپنی حکمت عملی پر نظرثانی کر رہے ہیں۔
اوباما کے ایک قریبی ذریعے نے کہا: "وہ پارٹی کے رہنما (قائد) نہیں بننا چاہتے۔ وہ آزاد دنیا کے رہنما تھے۔ لیکن بعض اوقات وہ محسوس کرتے ہیں کہ انہیں اپنے دل کی بات کہنا چاہئے۔"
![]()
نیٹ ورک کے مطابق، اوباما سنیچر کے روز دو ریاستوں میں ڈیموکریٹ جماعت کے امیدواروں (نیو جرسی کی نمائندہ مکی شیرل اور ورجینیا کی سابق نمائندہ ابیگیل اسپنبرگر) کی حمایت میں الیکشن ریلی میں شامل ہونگے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق، اوباما مختلف اداروں کے رہنماؤں سے رابطہ کر رہے ہیں اور ان سے کہہ رہے ہیں کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے سرنگوں نہ ہوں، چاہے اس کی انہیں مالی طور پر کوئی بھی قیمت کیوں ادا نہ کرنا پڑے۔
سی این این کو باخیر ذرائع نے بتایا کہ بارک اوباما ٹرمپ کے سامنے امریکی امیروں کے ہتھیار ڈالنے پر "حیران اور ششدر" ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ