31 اکتوبر 2025 - 15:35
ہُرمُز ریڈارشکن بیلسٹک میزائل، ایران کا "غیبی تیر" جو دشمن کی آنکھوں کو اندھا کر دیتا ہے + ویڈیوز

ہُرمُز بیلسٹک میزائل، جو بحری جہازوں کو نشانہ بنانے اور دشمن کے ریڈاروں کو ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، نے ایک تزویراتی تسدیدی اوزار (Strategic Deterrence Tool) کے طور پر، خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں اسلامی جمہوریہ ایران کی دفاعی صلاحیت کو ایک نئی بلندی پر پہنچایا ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا کے مطابق، خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں اپنے منفرد جغرافیائی-سیاسی محل وقوع کی وجہ سے، اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ دشمنوں کے بحری خطرات کا مقابلہ کرنے میں صف اول میں کھڑا رہا ہے۔ نہ صرف اس علاقے کا عسکری پہلو اہمیت رکھتا ہے بلکہ توانائی، تجارت اور عالمی سلامتی کے شعبوں میں بھی اس کا کردار بے مثال ہے۔

ایران کے ارد گرد کے پانیوں میں اجنبی فوجوں کی موجودگی نے دفاعی اور بحری ڈیٹرنس کی صلاحیت بڑھانے کی ضرورت کو کئی گنا بڑھا دیا ہے، خاص طور پر ایسے حالات میں جب ایران کی زیادہ تر تیل کی برآمدات اور بیرونی تجارت اسی اہم راستے سے ہوتی ہے۔

لہٰذا، بحری خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنانا محض ایک فوجی انتخاب نہیں، بلکہ یہ خودمختاری، سلامتی اور قومی مفادات کے تحفظ کی ایک تزویراتی ضرورت ہے۔

ہُرمُز بیلسٹک میزائل، ایران کا "غیبی تیر" جو دشمن کی آنکھوں کو اندھا کر دیتا ہے + ویڈیوز

اس سلسلے میں سپاہ پاسداران کے سابق کمانڈر انچیف جنرل محمدعلی جعفری نے زور دے کر کہا: "ہمارے بیلسٹک میزائل بحری استعمال کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو ہمارے آپریشن کا دائرہ کار خلیج فارس سے بھی آگے ہوگا۔"

یہ صلاحیت ایران کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ نہ صرف اپنے علاقائی پانیوں میں بلکہ ان تمام اہم بحری گذرگاہوں میں اپنا مؤثر ڈیٹرنس قائم کر سکے، جہاں سے ملک کی تجارت ہوتی ہے اور تیل برآمد کیا جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق، یہ صلاحیت ڈیٹرنس میں اضافے کے ساتھ ساتھ خطے اور اس سے باہر ایران کے دشمنوں کو ایک واضح پیغام بھی دیتی ہے۔ اس صلاحیت کے اظہار کے جدیدترین ذرائع میں "ہُرمُز" بیلسٹک میزائلوں کا خاندان شامل ہے۔

ہُرمُز میزائل جو ریڈاروں کو ناکارہ بنا دیتا ہے

مئی 2014 میں انقلاب اسلامی کے رہبر معظم کے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ایرواسیپس فورس کی نئی کامیابیوں کے دورے کے موقع پر پہلی بار نمائش کے لئے پیش کی جانے والی ایک اہم کامیابی ـ 'ریڈارشکن اور جہاز شکن میزائل ہُرمُز بیلسٹک میزائل' کی صورت میں سامنے آئی۔

ہُرمُز-1 اور ہُرمُز-2 میزائل، جو فاتح کلاس میزائل سے بہت ملتے جلتے ہیں، کو اسی خاندان کی بہتر اور اپ گریڈڈ شکل سمجھا جا سکتا ہے جو ایرانی میزائل میں سب سے زیادہ درست نشانہ باز میزائلوں میں شمار ہوتے ہیں۔

ایراوسپیس فورس کے شہید کمانڈر جنرل حاجی زادہ کے مطابق، ہُرمُز میزائل کی رینج تقریباً 300 کلومیٹر ہے اور ہُرمُز-2 میزائل کی رفتار آواز کی رفتار سے 4 سے 5 گنا زیادہ ہے۔

ہُرمُز میزائل میں ریڈار لہریں تلاش کرنے والی ایرانی ٹیکنالوجی

'ریڈار شکن ہُرمُز میزائل'، 'خلیج فارس میزائل' جیسے جہاز شکن، جو آپٹیکل گائیڈنس سے لیس ہیں، یا فاتح 110 میزائل جو ایک درست جمودی رہنمائی کے نظآم (Inertial Guidance System) سے لیس ہے، کے برعکس، ریڈار کی لہریں تلاش کرنے والے سسٹم سے استفادہ کرتا ہے اور ان لہروں کے اخراج کے منبع (Source) پر حملہ کرتا ہے.

اس میزائل کے وار ہیڈ کے وزن کا سرکاری طور پر اعلان نہیں کیا گیا ہے، تاہم چونکہ یہ فاتح 110 میزائل فیملی اور خلیج فارس میزائل سے مشابہت رکھتا ہے، لہذا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس کے وار ہیڈ کا وزن 450 سے 600 کلوگرم کے درمیان ہوگا۔

میزائل کے تجربے سے جاری ہونے والی تصاویر سے معلوم ہؤا ہے کہ ہُرمُز-1 صرف چار میٹر لمبے کنٹینر تباہ کرنے میں کامیاب رہا جس پر ایک ریڈار نصب تھا؛ اور یہ اس کی شاندار درستگی اور اعلیٰ کارکردگی کو عیاں کرتا ہے۔

اس سلسلے میں سپاہ پاسداران کی ایرواسپیس کے شہید کمانڈر جنرل امیرعلی حاجی زادہ، کہتے ہیں: "ہُرمُز-1 ایک ایئر کرافٹ کیریئر پر نصب ریڈار، یا زمینی پیٹریاٹ سائٹ، یا ایک سرچنگ ریڈار سائٹ کو تباہ کر سکتا ہے۔"

فوجی بحری جہاز دوسرا اہم ہدف ہیں جن کے خلاف ہُرمُز میزائل استعمال کیا جا سکتا ہے؛ جبکہ آج خلیج فارس میں 'بڑی تعداد میں' 'بہت بڑے سائز کے جنگی بحری جہاز' آمد و رفت کرتے دکھائی دیتے ہیں!

اس کے علاوہ، ہُرمُز میزائل سسٹم کی اعلیٰ حرکت پذیری، ایک اور اہم نکتہ، ہے، جو کہ ایک انتہائی حرکت پذیر موبائل لانچر پر نصب ہے۔

'خلیج فارس' جیسے میزائل کے ساتھ مل کر 'ہُرمُز میزائل' کا داغا جانا سمندر پر کسی بھی دشمن کے لئے ایک حقیقی خوابِ بد (اور ڈراؤنا سپنا) ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ اب دشمن کو دو مختلف قسم کے انتہائی تیز رفتار میزائلوں کا سامنا ہے جو دو مکمل طور پر مختلف گائیڈنس سسٹمز سے لیس ہیں، اور ہر ایک سے نمٹنے کے لئے الگ الگ مشکلات و مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha