اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، امریکی ریاست ٹینیسی میں اسلحہ تیار کرنے والی ایک فوجی فیکٹری میں زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے۔ دھماکے کے بعد فیکٹری کے مختلف حصوں میں آگ بھڑک اٹھی جس کی وجہ سے امدادی کارروائیاں متاثر ہوئیں۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکوں کی آوازیں دور دور تک سنی گئیں جبکہ مسلسل ہونے والے ثانوی دھماکوں کے سبب امدادی ٹیموں کو فیکٹری کے اندر داخل ہونے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ علاقے کو مکمل طور پرسیل کر دیا گیا ہے اور لوگوں کو جائے وقوعہ سے دور رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
دھماکہ اس وقت ہوا جب فیکٹری میں شفٹ کی تبدیلی جاری تھی۔ اس فیکٹری میں فوجی، فضائیہ اور تجارتی مقاصد کے لئے اسلحہ اور بارودی مواد تیار ہوتا ہے۔
خبر رساں اداروں رائٹرز اور اے ایف پی کے مطابق حکام نے بتایا کہ ریاست ٹینیسی کی یک مین کاؤنٹی کے علاقے بک اسنورٹ میں واقع ایکیوریٹ انرجیٹک سسٹمز نامی اسلحہ ساز فیکٹری میں دھماکہ ہوا جس کے بعد متعدد افراد ہلاک یا لاپتہ ہوگئے ہیں۔
ہمفریز کاؤنٹی کے شیرف کرس ڈیوس نے بتایا کہ فیکٹری کو منہدم کرنے والے زبردست دھماکے کے بعد چار یا پانچ افراد کو قریبی ہسپتال لے جایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بیان کرنے کے لئے کچھ نہیں ہے، فیکٹری میں سب کچھ ختم گیا۔
دھماکے کی وجہ تاحال واضح نہیں ہے۔ شیرف کرس ڈیوس نے، جو میڈیا بریفنگ کے دوران بظاہر جذباتی لگ رہے تھے، یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ کتنے لوگ ہلاک ہوئے ہیں لیکن وہ کارکن جنہوں نے ابھی اپنا دن شروع کیا تھا "اب لاپتہ یا ہلاک ہو سکتے ہیں"۔
کرس ڈیوس نے تصدیق کی کہ 19 افراد ابھی تک لاپتہ ہیں اور یہ کہ دھماکہ ایک بڑی عمارت میں ہوا، یہ کافی بڑا دھماکہ تھا۔ ڈیوس نے اس بات کا جواب دینے سے انکار کر دیا کہ آیا ان کے خیال میں دھماکہ حادثاتی تھا یا جان بوجھ کر کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ ہم خاندانوں کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے کام کر رہے ہیں، کچھ افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے لیکن ہم ان کے اہل خانہ کو باضابطہ اطلاع دینے کے بعد تفصیل جاری کریں گے۔
مقامی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقے کے کئی اسپتالوں میں زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے اور وہ لوگ جو جائے وقوعہ سے 20 میل سے زیادہ دور رہتے ہیں، انہوں نے بھی دھماکے کو محسوس کیا۔
آپ کا تبصرہ