6 اکتوبر 2025 - 17:19
مآخذ: ابنا
حماس کا موقف فلسطینی شہریوں کے تئیں ذمہ داری کا مظہر ہے

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،مصر کے وزیرِ خارجہ بدر عبدالعاطی نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنگ بندی کی تجویز پر مشروط جواب، اس بات کی علامت ہے کہ یہ تحریک فلسطینی شہریوں کے تحفظ اور انسانی ذمہ داری کا بھرپور احساس رکھتی ہے۔

انہوں نے پیر کی صبح روسیا الیوم سے گفتگو میں کہا کہ “مذاکرات کے دوران متعدد نکات ایسے ہیں جن پر مزید غور و خوض ضروری ہے،” اور مزید بتایا کہ مصر کا خیال ہے کہ امریکی صدر کے لیے ممکن ہے کہ وہ اپنے امن منصوبے کو عملی شکل دیں۔

عبدالعاطی نے زور دیا کہ غزہ میں جاری بحران کا واحد اور حتمی حل دو ریاستی فارمولے کے نفاذ میں ہے، جس کے تحت ایک آزاد و خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے اور فلسطینی عوام کے جائز مطالبات پورے کیے جائیں۔

مصری وزیرِ خارجہ نے اس سے قبل بھی نشاندہی کی تھی کہ ٹرمپ کا غزہ کے لیے مجوزہ منصوبہ کئی کمزوریوں اور نقائص کا حامل ہے جنہیں دور کرنا ناگزیر ہے۔ ان کے مطابق، یہ منصوبہ مزید بات چیت اور وضاحت کا متقاضی ہے، خاص طور پر غزہ کی انتظامی اور سلامتی کی ذمہ داریوں کے حوالے سے۔

رپورٹس کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے 20 نکاتی منصوبہ پیش کیا ہے، جس میں فوری جنگ بندی، اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے درجنوں فلسطینی اسیران کی آزادی، اسرائیلی فوج کا متفقہ حدود تک انخلا، اور غزہ کی تعمیرِ نو و انتظام کے لیے ایک بین الاقوامی ادارے کی تشکیل شامل ہے۔

دوسری جانب، حماس نے ایک بیان میں کہا کہ وہ تمام اسرائیلی اسیران، خواہ زندہ ہوں یا جاں بحق، کی رہائی پر رضامند ہے۔ ساتھ ہی اس نے ایک آزاد فلسطینی انتظامی ڈھانچے کے قیام کی تجویز دی ہے جو تکنوکریٹس پر مشتمل ہو اور عرب و اسلامی حمایت کے ساتھ غزہ کے معاملات چلائے۔

تاہم، اس تنظیم نے زور دیا کہ غزہ کے مستقبل اور فلسطینی عوام کے حقوق پر کسی بھی بات چیت کا دائرہ صرف اور صرف ایک جامع فلسطینی فریم ورک کے اندر طے کیا جائے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha