اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، بھارت کے شہر پونے میں درجنوں افراد نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بھارت سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی اور دفاعی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
یہ مظاہرہ اتوار کی دوپہر پونے ریلوے اسٹیشن کے باہر انسانی زنجیر کی صورت میں ہوا، جس میں مظاہرین نے "فلسطین کو آزادی دو،فوری جنگ بندی کرو" اور دیگر پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔
یہ مظاہرہ "انڈین پیپل ان سولیڈیٹری ویڈ فلسطین (IPSP)، بی ڈی ایس انڈیا (BDS India)، اور ریولوشنری ورکرز پارٹی آف انڈیا (RWPI) کے اشتراک سے منعقد کیا گیا اور یہ بھارت بھر میں فلسطین کے حق میں ایک قومی دنِ احتجاج کا حصہ تھا۔
بی ڈی ایس انڈیا پونے کی کوآرڈینیٹر، سوپنَجا لِمکر نے کہا،"غزہ میں نسل کشی جاری ہے، لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، اور بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے۔ ہمارا احتجاج یہ پیغام دیتا ہے کہ تمام بھارتی اسرائیل کے ساتھ کھڑے نہیں، بلکہ انسانیت کے ساتھ ہیں۔
ریوولوشنری ورکرز پارٹی کی ترجمان للیتا ٹی نے کہا کہ یہ مظاہرہ حالیہ اس وقت شدت اختیار کر گیا جب اسرائیلی افواج نے سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ سمیت امدادی جہازوں کے کارکنان کو گرفتار کیا، جو غزہ کے لیے خوراک اور دوا لے جا رہے تھے۔
انہوں نے کہا "صرف مدد پہنچانے کی کوشش کرنے پر لوگوں کو حراست میں لینا ظلم ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت حکومت اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے، دفاعی تعلقات ختم کرے، اور تمام گرفتار کارکنان کو رہا کروائے۔
مظاہرین میں شامل ویراج کھومن نے کہا تاریخ 7 اکتوبر سے شروع نہیں ہوئی، فلسطینیوں پر مظالم 1948 کی نکبہ (جب لاکھوں فلسطینی بے گھر کیے گئے) سے جاری ہیں۔ آج غزہ دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل ہے۔
ایک معلمہ، دکشنتی بھالیراؤ نے کہا میں روز اسکول جاتی ہوں اور بچوں کو آزادانہ تعلیم حاصل کرتے دیکھتی ہوں، لیکن غزہ میں اسکول ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔ تعلیم ہر بچے کا حق ہے، اور میں یہاں ان بچوں کے حق میں کھڑی ہوں۔
مظاہرے کے دوران "پونے سے غزہ تک، یکجہتی کی کوئی سرحد نہیں" اور "نتن یاہو مردہ باد" جیسے نعرے لگائے گئے۔
سوپنَجا لِمکر نے آخر میں کہا یہ مظاہرہ مذہب کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ مظلوم اور ظالم کے درمیان کی لڑائی ہے۔ ہمیں مظلوموں کا ساتھ دینا ہوگا۔
مظاہرہ پرامن طور پر تقریباً ڈیڑھ گھنٹے بعد اختتام پذیر ہوا، اور منتظمین نے اعلان کیا کہ ایسے احتجاج مستقبل میں بھی جاری رہیں گے تاکہ بھارت حکومت اسرائیل کے خلاف ایک اخلاقی مؤقف اپنائے۔
آپ کا تبصرہ