4 اکتوبر 2025 - 11:01
مآخذ: ابنا
امام کا راستہ کرامت، عدالت، ظلم‌ستیزی اور ظلم‌پرهیزی پر استوار ہے: آیت‌الله رضا رمضانی

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،مجمع جهانی اہل بیت(ع) کے سیکرٹری جنرل آیت‌الله رضا رمضانی نے کہا ہے کہ امام کا راستہ چار بنیادی اصولوں پر مبنی ہے: کرامت انسانی، عدالت، ظلم کے خلاف قیام اور ظلم سے اجتناب۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب نے دنیا کو ایمان و علم کے امتزاج پر مبنی ایک نئی فکر پیش کی ہے جسے دنیا کو سننا اور سمجھنا چاہیے۔

آیت‌الله رمضانی نے یہ بات گیلان کی یونیورسٹیوں کے طلبہ سے ملاقات میں کہی، جو قم کے قریب واقع مجتمع یاوران مهدی(عج) میں منعقدہ طلبہ تربیتی نشست "امام کا راستہ" کے اختتامی دن شرکت کے لیے آئے تھے۔

آیت‌الله رمضانی نے کہا کہ امام زمان(عج) کے حوالے سے ہماری تین بنیادی ذمہ داریاں ہیں: معرفت، محبت اور اطاعت۔ انہوں نے وضاحت کی کہ معرفت انسان کو مقصد اور راستہ دکھاتی ہے، اور جتنی معرفت بڑھے گی، محبت بھی اسی قدر گہری ہوگی، اور یہی دونوں چیزیں عملی اطاعت میں ڈھلنی چاہییں۔

خودشناسی ترقی کی کنجی ہے انہوں نے خودشناسی کو ترقی کا پہلا زینہ قرار دیا اور کہا کہ:"جوانی کا دور خود کو پہچاننے اور اپنی اصلاح کا بہترین وقت ہے۔
انہوں نے روایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا:"مَنْ عَرَفَ نَفْسَهُ فَقَدْ عَرَفَ رَبَّهُ" (جس نے اپنے آپ کو پہچانا، اس نے اپنے رب کو پہچانا)۔

آیت‌الله رمضانی نے کہا کہ اسلامی انقلاب نے دنیا کو یہ ثابت کیا کہ دینی انقلاب ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ:"امام خمینیؒ کا یہ عقیدہ تھا کہ اسلام کے پاس حکومت کا مکمل نظام موجود ہے۔"انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے انقلاب کے بعد نہ صرف سائنسی میدان میں ترقی کی، بلکہ علم و ایمان کو یکجا کر کے ایک نیا فکری ماڈل پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ انقلاب سے قبل ایران علمی لحاظ سے دنیا میں 57ویں نمبر پر تھا، لیکن آج ہم 17ویں مقام پر ہیں، اور بعض شعبوں میں دنیا کے 5 بہترین ممالک میں شامل ہیں۔

آیت‌الله رمضانی نے کہا:"خط امامؒ دو مثبت (اثباتی) اور دو منفی (سلبی) اصولوں پر مبنی ہے:کرامت انسانی – ہر انسان کا احترام  عدالت – انبیا کا بنیادی مشن  ظلم‌ستیزی – ظلم کو نہ ماننا ظلم‌پرهیزی  کسی پر ظلم نہ کرنا

انہوں نے زور دیا کہ آج دنیا کے نوجوان، چاہے مسلمان ہوں یا نہ ہوں، ان اصولوں کو قبول کر رہے ہیں۔

آیت‌الله رمضانی نے غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے شہید مطہری کا قول نقل کیا:اگر نبی اکرمؐ آج ہمارے درمیان ہوتے تو فلسطین ان کی اولین ترجیح ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ"راہِ امام، پرخطر اور قربانی طلب راستہ ہے، مگر یہی راستہ ہمیں بلند ترین انسانی مقاصد تک پہنچاتا ہے۔انہوں نے شہداء، خاص طور پر حاج قاسم سلیمانی اور دیگر بین‌المللی شہداء کو خراج تحسین پیش کیا۔

آیت‌الله رمضانی نے آخر میں کہا:"ہمیں اس راہ میں ثابت قدم رہنا ہوگا، کیونکہ یہی راستہ ہمیں ظہور امام مہدی(عج) جیسے عظیم وعدے کی طرف لے جاتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha