1 اکتوبر 2025 - 20:26
مآخذ: سچ خبریں
حماس نے صہیونی وزیر جنگ کے بیان کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا

 اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیلی وزیر جنگ یسرائیل کاتس کے حالیہ بیان کو بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسے فلسطینی عوام کے خلاف نسلی تطہیر اور جنگی جرائم میں اضافے کی تیاری قرار دیا ہے۔

 بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیلی وزیر جنگ یسرائیل کاتس کے حالیہ بیان کو بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسے فلسطینی عوام کے خلاف نسلی تطہیر اور جنگی جرائم میں اضافے کی تیاری قرار دیا ہے۔

حماس نے بدھ کے روز جاری اپنے بیان میں کہا کہ کاتس کا یہ کہنا کہ جو کوئی بھی شہر غزہ میں باقی رہے گا وہ یا تو جنگجو سمجھا جائے گا یا دہشت گردوں کا حامی واضح طور پر بین الاقوامی برادری کی توہین اور انسانی قوانین کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے۔ بیان میں خبردار کیا گیا کہ اس طرح کے بیانات معصوم شہریوں، بالخصوص خواتین، بچوں اور معمر افراد کے خلاف مزید بڑے پیمانے پر جنگی جرائم کا پیش خیمہ ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے فاشسٹ اور جنگی مجرم رہنما غزہ کے عوام کے ساتھ ایسا برتاؤ کر رہے ہیں جو عملاً نسلی صفائی اور جبری نقل مکانی کے منصوبے کی عکاسی کرتا ہے، جسے پوری دنیا کے سامنے بے رحمی سے نافذ کیا جا رہا ہے۔

حماس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ شہر سمیت پورے علاقے میں صیہونی افواج کی شدید بمباری اور حملے جاری ہیں، جن کے نتیجے میں متعدد مقامات پر بڑے پیمانے پر ہلاکتیں اور تباہی ہوئی ہے۔

مزاحمتی تحریک نے عالمی برادری، بالخصوص عرب اور اسلامی ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ان سنگین خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کریں۔

یہ بیانیہ اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر جنگ یسرائیل کاتس نے بدھ کے روز کہا کہ جو کوئی بھی غزہ میں رکے گا، اسے یا تو جنگجو یا دہشت گردوں کا حمایتی سمجھا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی اس نے اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج حماس کو ختم کرنے کے لیے غزہ کے محاصرے کو مزید سخت کرے گی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha