31 دسمبر 2025 - 22:20
مآخذ: ابنا
تریپورہ میں ہندوتوا گروہ کے حملے میں کئی مسلمان زخمی

بھارت کی مشرقی ریاست تریپورہ کے پانی ساگر سب ڈویژن کے تحت واقع پیکوچھڑا علاقے میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب ایک مقامی وعظ محفل کے اعلان کے لیے استعمال ہونے والی گاڑی کو مبینہ طور پر وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے کارکنوں نے روک کر اس پر حملہ کر دیا۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، بھارت کی مشرقی ریاست تریپورہ کے پانی ساگر سب ڈویژن کے تحت واقع پیکوچھڑا علاقے میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب ایک مقامی وعظ محفل کے اعلان کے لیے استعمال ہونے والی گاڑی کو مبینہ طور پر وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے کارکنوں نے روک کر اس پر حملہ کر دیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق یہ گاڑی علاقے میں گھوم کر آنے والی وعظ محفل کی معلومات کا اعلان کر رہی تھی کہ اسی دوران اسے روک لیا گیا۔ گاڑی میں سوار افراد پر تشدد کیا گیا، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

حملے میں زخمی ہونے والوں کی شناخت عبدالمالک، تسلیم الدین اور مولانا جنید احمد کے طور پر کی گئی ہے۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی پانی ساگر پولیس اور ایس ڈی ایم سوشانت دیب برما موقع پر پہنچے۔ پولیس اور انتظامیہ کی مشترکہ کوششوں سے حالات کو جلد قابو میں کر لیا گیا۔

عینی شاہد مولانا حبیب الرحمٰن نے مکتوب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:"یہ حملہ بلا اشتعال تھا اور اس کا مقصد دینی پروگرام کے منتظمین اور تشہیر کرنے والوں کو نشانہ بنانا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا:کم از کم 15 افراد ایک گاڑی میں وی ایچ پی کے جھنڈے لگائے آئے اور ڈرائیور، اعلان کرنے والے شخص اور مولانا کو بری طرح مارا پیٹا۔

ایک مقامی اخبار تریپورہ ٹائمز نے اس واقعے کو "غیر مجاز سرگرمی" قرار دیتے ہوئے لکھا کہ مقامی افراد نے انتظامی اجازت کے بغیر اعلان کرنے پر اعتراض کیا۔

تاہم مولانا حبیب الرحمٰن نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عوامی اعلان کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا:"مین اسٹریم میڈیا نے واقعے کو درست انداز میں رپورٹ نہیں کیا۔ جن لوگوں نے تشدد کیا، ان کے پاس کوئی اختیار نہیں تھا، اس کے باوجود انہوں نے لوگوں کو بے دردی سے مارا۔"

اس واقعے کے باعث کچھ دیر تک علاقے میں آمد و رفت متاثر رہی اور مسلم اجتماعات کی سلامتی اور مذہبی پروگرام منعقد کرنے کی آزادی پر سنگین سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔

واقعے کے بعد مقامی مسلمانوں میں خوف اور غصہ پایا جاتا ہے، جبکہ ان کا کہنا ہے کہ یہ حملہ انہیں ڈرانے اور دھمکانے کے مقصد سے کیا گیا۔ زخمیوں کی حالت کے بارے میں فوری طور پر کوئی تفصیل سامنے نہیں آ سکی۔

پولیس کی جانب سے تاحال یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا کسی کو گرفتار کیا گیا ہے یا ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ مکتوب کی جانب سے پولیس سے رابطے کی کوششوں کا بھی کوئی جواب نہیں ملا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha