بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پورٹلینڈ شہر میں وفاقی امیگریشن ادارے کی تنصیبات کی حفاظت کے لیے فوجی دستے بھیجنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ اقدامات ملک کے اندر موجود دہشت گردوں سے تحفظ کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ انہوں نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ ضرورت پڑنے پر اپنے تمام اختیارات استعمال کرتے ہوئے امیگریشن ادارے کی تنصیبات کی حفاظت کرے۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ “ٹروتھ” پر لکھا کہ انہوں نے وزیر جنگ پٹ ہیگسٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ پورٹلینڈ میں ان تمام فوجیوں کو تعینات کریں جو امیگریشن کی تنصیبات اور دیگر اہم مقامات کی حفاظت کر سکیں، جہاں انتہا پسند تنظیمیں جیسے “انٹیفا” اور دیگر داخلی دہشت گرد حملے کر رہے ہیں۔
دوسری جانب، پورٹلینڈ کی میئر کیتھ ویلسن نے کہا ہے کہ ان کے شہر اور دیگر امریکی شہروں میں فوج کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام غیر قانونی اور تشدد کو فروغ دینے والا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، پورٹلینڈ میں 2025 کے پہلے چھ مہینوں میں تشدد اور ہلاکتوں کی شرح میں واضح کمی آئی ہے۔ قتل کی وارداتیں پچھلے سال کے مقابلے میں 51 فیصد کم ہو چکی ہیں۔ اس عرصے میں پورٹلینڈ میں 17 قتل رپورٹ ہوئے، جبکہ دیگر امریکی شہروں میں اس سے کہیں زیادہ وارداتیں ہوئی ہیں۔
اوریگن کی گورنر ٹینا کورتک نے بھی فوجی تعیناتی کی ضرورت کو مسترد کیا اور کہا کہ ان کے خطے میں قومی سلامتی کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔ انہوں نے صدر ٹرمپ اور وزیر برائے داخلی سلامتی کرسٹی نوم سے بات چیت کی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ صدر اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کریں گے۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب 2020 میں پولیس تشدد کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجات جاری تھے، اور تب بھی فوجی تعیناتی پر شدید تنقید ہوئی تھی۔
اسی دوران، مختلف شہروں میں امیگریشن اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے سخت اقدامات کے باعث کشیدگی میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ نیو یارک اور شکاگو میں امیگریشن آپریشن کے دوران شہریوں کو گرفتار کیا گیا، اور ان کارروائیوں کے دوران شدید مظاہرے بھی ہوئے۔ بوسٹن میں ایک خاتون شدید زخمی بھی ہوئی۔
تنسی کے گورنر بل لی نے بھی اعلان کیا ہے کہ اگلے ہفتے گارڈ نیشنل کی اضافی نفری ممفیس میں تعینات کی جائے گی تاکہ جرائم کا مقابلہ کیا جا سکے۔
صدر ٹرمپ کی حکومت نے گزشتہ برس بھی جرائم کے خلاف لڑائی میں وفاقی فورسز کو شامل کیا تھا، اور اب وہ اپنی سخت امیگریشن پالیسیوں کو مزید فعال بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ وہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کریں گے، اور صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد سے امیگریشن حکام کو گرفتاریاں بڑھانے کے لیے خصوصی اختیارات دیے ہیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے دیگر وفاقی اداروں کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ امیگریشن کے خلاف کارروائیوں میں تعاون کریں۔
ٹرمپ کے مطابق، ملک میں امن و امان قائم رکھنے اور غیر قانونی امیگریشن روکنے کے لیے یہ اقدامات ناگزیر ہیں، خاص طور پر بیڈن انتظامیہ کے دور میں امیگریشن میں بے تحاشا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پورٹلینڈ شہر میں وفاقی امیگریشن ادارے کی تنصیبات کی حفاظت کے لیے فوجی دستے بھیجنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ اقدامات ملک کے اندر موجود دہشت گردوں سے تحفظ کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ