اہل بیت(ع) بین الاقوامی نیوز ایجنسی (ABNA) کی رپورٹ کے مطابق، ولودیمیر زیلینسکی نے فرانس کے صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ پوتن اپنے چین کے دورے کو، یوکرین کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے لائسنس کے طور پر استعمال کریں گے۔
یوکرین کے صدر نے وفاقی روس اور ولادیمیر پوتن کے خلاف موقف اپناتے ہوئے کہا کہ "سب متفق ہیں کہ یوکرین کی حمایت کرنے والی افواج امن پسند افواج ہیں۔"
انہوں نے چین کے اپنے دورے کے اختتام پر روسی صدر کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا: "سب دیکھ رہے ہیں کہ روس امن کی تمام کوششوں کو مسترد کر رہا ہے اور پوتن سے ملاقات کا کوئی سمجھوتہ موجود نہیں ہے۔"
پوتن نے چین کے چار روزہ دورے کے اختتام پر منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر یوکرین کے صدر ان سے ملنا چاہتے ہیں تو وہ ماسکو آجائیں۔
ان کا کہنا تھا "کہ انہوں نے کبھی بھی زیلینسکی سے ملنے کی امکان کو مسترد نہیں کیا، لیکن موجودہ حالات میں ایسی ملاقات "نتیجہ خیز نہیں ہوگی۔"
زیلینسکی نے پیرس میں کہا: "ایک مضبوط اور بڑی یوکرینی فوج سلامتی کی ضمانتوں کی بنیاد ہوگی۔ سلامتی کی یہ ضمانتیں دہائیوں تک جاری رہیں گی۔"
انھوں نے یوکرین کو سلامتی کی ضمانتیں فراہم کرنے میں امریکہ کی شرکت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: "یہ ضروری ہے کہ امریکہ ہمارے ساتھ کھڑا ہو۔ آج میں نے ٹرمپ کے ساتھ اچھی بات چیت کی ہے اور ہم نے روس پر دباؤ جاری رکھنے کے اپنے عزم پر دوبارہ زور دیا ہے۔"
زیلینسکی نے مزید کہا: "ریاستہائے متحدہ یوکرین کے لئے سلامتی کی ضمانتوں کا حصہ ہے۔ ریاستہائے متحدہ سلامتی کی ضمانتوں کے حصے کے طور پر یوکرین کو ایئر ڈیفنس سسٹم فراہم کرے گا۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ