بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || پاکستان چین بزنس ٹو بزنس دوسری سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ چین میں یہ بزنس کانفرنس پاک چین تعلقات کی عکاس ہے، پاک چین دوستی سمندر سے گہری لوہے سے مضبوط اور شہد سے میٹھی ہے، پاک چین دوستی ہر حال میں مضبوط ثابت ہوئی ہے، چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج اپنی زندگی کی سب سے بڑی کانفرنس میں شریک ہوں، میرے بڑے بھائی نواز شریف نے سی پیک معاہدے پر دستخط کیے، سی پیک کی وجہ سے پاکستان توانائی کے شعبے میں خود کفیل ہوا، ن لیگ کے دور میں پاکستان سے لوڈشیڈنگ ختم ہوئی، پاکستان اور چین کی دوستی احترام، اعتماد اور تعاون پر مبنی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج ہم سی پیک 2.0 کی لانچنگ کے لیے تیار ہیں، صدر شی جن پنگ نے 2015 میں اسلام آباد کا دورہ کرکے سی پیک کی بنیاد رکھی، چین نے سی پیک کے تحت پاکستان میں 35 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی، چین کے تعاون سے پاکستان میں اورنج ٹرین اور مختلف ڈیمز کی تعمیر شروع ہوئی، سی پیک کی بدولت پاکستان میں زراعت اور صنعت بحال ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مختلف شعبوں میں چین کے تجربات اور ٹیکنالوجی سے استفادہ کر رہا ہے، آئی ٹی، اے آئی اور کان کنی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے خواہاں ہیں، خصوصی اقتصادی زونز میں چینی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع ہیں، پاکستان میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی ہماری اولین ترجیح ہے، پاکستان چینیوں کے لیے اور چین پاکستانیوں کے لیے دوسرا گھر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں چینی بہن بھائیوں کی سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے، چینی سرمایہ کاروں کے مسائل کے حل کے لیے ذاتی طور پر دستیاب ہوں گا، چین کے سرمایہ کاروں کے لیے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں، چین کی بہت کم وقت میں شاندار ترقی ہمارے لیے رول ماڈل ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110

پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو چین کے تعاون، تجربات اور ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے، چین کا تعاون جلد پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرے گا۔
آپ کا تبصرہ