بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، جمعرات (7 اگست 2025ع) کو روسی صحافی میکسم شیوچینکو (Maksim Shevchenko) نے ماسکو میں ایرانی سفیر کاظم جلالی کے ساتھ ملاقات میں کہا: ایرانی انقلاب بالخصوص امام خمینی کے خط کا مسئلہ ہمیشہ میرا ذاتی مسئلہ رہا ہے۔
ماسکو میں ایرانی سفارت خانے سے موصولہ رپورٹ کے مطابق، اس روسی سیاسی و سماجی کارکن نے ایران کے اسلامی انقلاب اور مغرب کے درمیان تصادم کی نوعیت کو اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی امام خمینی کے گورباچف کے نام خط میں بیان کردہ 'خدا اور شیطان کا تصادم' کے تصور کے تناظر میں پیش کرتے ہوئے کہا: 'اللہ تعالیٰ انسانوں کو عدل و انصاف اور حق اور سوچ بولنے کی دعوت دیتا ہے، جبکہ شیطان انہیں مال و دولت اور لوٹ مار کی ترغیب دیتا ہے۔'"
انھوں نے مزید کہا: "اسی بنیاد پر، آج مغرب میں طاقت مکمل طور پر شیطان کے ہاتھ میں ہے، اور یہ پالیسی، صارفیت (Consumerism) کے ساتھ ساتھ آزادی کو فروغ دے کر، خود انسانیت اور انسانی تہذیب کے لئے خطرہ ہے۔"
شیوچینکو نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین پر صہیونی ریاست اور امریکہ کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا: یہ جارحیت انسانوں اور انسانی معاشروں کے بارے میں مغرب کے شیطانی نظریے کا نتیجہ ہے۔
روسی وفاق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کاظم جلالی نے بھی دونوں ممالک کے درمیان ابلاغی اور ثقافتی تعلقات کے فروغ کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا اور دونوں ممالک کی رائے عامہ کے ادراک کے لئے ابلاغیاتی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے اس ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین پر صہیونی ریاست کی جارحیت کے خلاف مذمتی ردعمل اور شفاف موقف پر میکسم شیوچینکو کا شکریہ ادا کیا۔
جلالی نے مزید کہا: آج صہیونی وجود دنیا میں امن واستحکام سے متصادم ہے؛ اگر مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہو جائے تو یہ جرائم پیشہ ریاست قائم نہیں رہ سکے گی، کیونکہ اس ریاست کا وجود تنازعات، تصادم اور جنگ کا آمیزہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس ملاقات میں ایران اور روس کے درمیان ابلاغیاتی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ