بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق کہنہ مشق آزاد سینیٹر برنی سینڈرز نے آج ایک بار پھر واشنگٹن کی طرف سے تل ابیب کو اسلحے کی ترسیل روکنے کا مطالبہ کیا۔
انھوں نے سی این این سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: نیتن یاہو ایک قابل نفرت جھوٹا شخص ہے۔ [غزہ میں فلسطینی] بھوک کی وجہ سے مر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نسل پرست نیتن یاہو کی حکومت کو اربوں ڈالر کی فوجی امداد دینا جاری نہیں رکھ سکتا، جو بے گناہ لوگوں کو مارنے کے لئے استعمال ہو رہی ہے۔
ویڈیو دیکھئے:
سی این این: نیتن یاہو کہتا ہے کہ غزہ میں کوئی قحط نہیں ہے، کیا آپ سمجھتے ہیں کہ وہ جھوٹ بولتا ہے؟
برنی سینڈرز:
• یقینا وہ جھوٹ بولتا ہے، وہ نفرت انگیز جھوٹا شخص ہے۔
• اسرائیل کو حق تھا کہ اپنا دفاع کرتا حماس کے حملے کے مقابلے میں؛ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ہر کوئی سمجھ سکتا ہے کہ یہ ڈیڑھ سال قبل کا واقعہ ہے۔
• اسرائیلی ایک ظالمانہ، خوفناک، تقریباً غیر معمولی قسم کی جنگ لڑ رہے ہیں، صرف حماس کے خلاف نہیں، بلکہ فلسطینی عوام کے خلاف۔
• وہاں 22 لاکھ لوگوں کا ایک خطہ ہے۔
• انہوں نے پہلے ہی 60,000 لوگوں کو مار ڈالا ہے۔ انہوں نے ایک لاکھ 50 ہزار افراد کو زخمی کر دیا ہے، جن میں سے اکثر خواتین، بچے اور بزرگ ہیں۔
• انہوں نے عملاً غزہ کے پوری بنیادی ڈھانچے کو، مکمل طور پر، تباہ کر دیا ہے: تقریباً تمام اسکول، صحت کی دیکھ بھال کا نظام، 70% سے زیادہ مکانات، پانی کا نظام۔
• اور جیسا کہ آپ نے تذکرہ پچھلے عرصے میں انہوں نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کے غزہ میں داخلے پر روک لگا دی ہے۔ اور اب بڑے پیمانے پر غذائی قلت ہے، اور بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔
• اور کل میں ایک مشترکہ قراردادِ عدمِ توثیق پیش کروں گا جو بنیادی طور پر یہ کہے گی کہ ہم انتہا پسند، نسل پرست نیتن یاہو حکومت کو فوجی امداد دینا جاری نہیں رکھ سکتے جو غزہ کے بچوں کو بھوک مسلط کرکے، قتل کر رہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ