اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق مجالس عزاداری اسی لئے تو ہیں کہ حسین کا تعارف کرائیں اور حسین جیسوں کا بھی اور یزید کا تعارف کرائیں اور یزید جیسوں کا بھی۔
دیکھئے اگر ہم يزید کو حسین(ع) سے زیادہ جانتے ہیں، اگر ہم معصومین (علیہم السلام) کو ان سے زیادہ جانتے ہیں تو یہ ایک المیہ ہے، عظیم المیہ، اور اس میں کافی تک حقیقت بھی ہے؛ کیونکہ ہمیں معصومین کے دشمنوں کا تعارف کرایا جاتا رہا ہے۔
حالانکہ مجالس ہمیں معیار سکھاتی ہیں اور بتاتی ہیں کہ امیرالمؤمنین اور سیدہ زہراء اور حسن و حسین اور ان کے معصوم فرزند کون ہیں؟ مجالس ہمیں سکھاتی ہیں کہ حسین (علیہ السلام) کون ہیں اور یزید کون ہے، اور حسین جیسے کون ہیں اور یزید جیسے [تمام زمانوں میں] کون ہیں۔
یاد تو ہے نا کہ امام نے فرمایا: "مِثْلِي لَا يُبَايِعُ مِثْلَهُ؛ مجھ جیسا یزید جیسے کی بیعت نہیں کرتا"۔
مجالس سے ہمیں حسین جیسوں اور یزید جیسوں کو پہچان لینا چاہئے ورنہ گھاٹے میں رہیں گے، اور چونکہ آج بھی عالم اسلام کا حال یہی ہے، تو کیا ہم گھاٹے میں نہیں ہيں، جب ہم دشمنان اسلام اور دشمنان امت کے ساتھ بیٹھ کر ان کے ساتھ تزویراتی تعاون کی کوشش کرتے ہیں اور ان پر اعتماد کرتے ہیں؟
یزید جیسوں اور حسین جیسوں کو نہ پہچانیں گے تو جمود کا شکار ہوں گے اور ہماری سوچ اور ہماری فکر تاریخ کے ایک خاص مرحلے میں پھنس کر رہ جائے گی، عاشورا اور مجالس عزا جمود کو توڑ دیتی ہیں اور اگر ان مجالس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ جس مجلس میں بیٹھ کر ہمیں یہ معلوم نہ ہو کہ مجلس سے اٹھ کر ہمیں کیا کرنا چاہئے، کیا وہ مجلس مفید ہے؟ کیا وہ مجلس امام حسین (علیہ السلام) کو پسند ہے؟
تو کیا ہمیں مجالس عزا کو ایسے لوگوں کے سپرد کرنا چاہئے جو اپنی ذاتی طہارت تک سے ناواقف ہیں، گرد و پیش سے ناواقف ہیں اور حالات حاضرہ سے ناواقف ہیں!
مجالس عزا مقدس ہیں یہاں تو فرشتوں کا آنا جانا رہتا ہے، یہاں عفت کلام، عفت زبان اور طہارت نفس کی ضرورت ہے ورنہ تو بےحرمتی ہوگی مجالس عزا کی!
مجلس عزا اور حسین بن علی (علیہ السلام) اور کربلا کے شہداء کے لئے گریہ و بکاء عبادت ہے؛ بقول امام خمینی کے عزائے حسینی افضلِ قُرُبات میں سے ہے۔
تو مجلس عزا کو غیر تعلیم یافتہ، غیر تہذيب یافتہ، غیر تزکیہ یافتہ، غیر اخلاقی اور غیر دینی افراد کے ہاتھوں کیونکر دیا جاسکتا ہے؟ کیا ہم امت کی آج کی صورت حال اور اسلام کے بدترین دشمن کے تسلط کے ہوتے ہوئے، غفلت اور عدم بصیرت کو برداشت کر سکتے ہیں؟
کیا مجالس میں آیات جہاد پر بحث ہوتی ہے؟ حسینی بصیرت کو اجاگر کیا جاتا ہے؟ یہود و نصاریٰ کا تعارف کرایا جاتا ہے؟ یہود و نصاریٰ کے تاریخی کردار اور آج کی ریشہ دوانیوں پر بحث ہوتی ہے؟ اگر نہیں ہوتی تو کیا یہ سب کچھ صرف رسم نہیں کہلائے گا؟
مجلس کو بصیرت افزا ہونا چاہئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترتیب و ترجمہ:
فرحت حسین مہدوی
۔۔۔۔۔۔۔۔
110