اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
منگل

12 مارچ 2024

9:45:44 PM
1444051

امیرالمؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا: للہ تبارک و تعالٰی کی کتاب کو سیکھ لو کہ وہ بہترین کلام اور آشکار ترین وعظ و نصیحت ہے؛ اور تم اس میں سمجھ بوجھ حاصل کرو، کہ وہ دلوں کی بہار ہے اور اس کی نورانیت سے شفا طلب کرو کیونکہ یقیناً اس میں شفا ہے ہر اس چیز کے لئے جو دلوں میں ہے؛ اور بہترین انداز سے اس کی تلاوت کرو؛ کیونکہ وہ بہترین سرگذشت ہے"۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ 

دوسرا درس

قرآن کے ساتھ اُنسیت

1- قران کی امامت:

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے فرمایا:

"عَلَيكُمْ بِالْقُرآنِ فَاتَّخِذُوهُ إماماً وَقَائِداً؛ (1)

تم پر قرآن کی معیت لازم ہے، تو اس کو اپنا امام اور قائد بنا دو"۔

2۔ قرآن کی برتری:

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے فرمایا:

"فَضْلُ الْقُرْآنِ عَلَى سَائِرِ الْكَلَامِ كَفَضْلِ اللَّهِ عَلَى خَلْقِهِ؛ (2)

قرآن کی برتری دوسرے کلاموں پر خدا کی برتری کی مانند ہے اس کی مخلوقات پر"۔

3۔ کلام قرآن کی مٹھاس:

امیر المؤمنین علی (علیہ السلام) نے فرمایا:

"تَعَلَّمُوا كَتَابَ اللّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى فَإنّهُ أحْسَنُ الحَديثِ وَأبْلَغُ المَوْعِظَةِ وَتَفَقَّهُوا فيْه فإنّهُ رَبيعُ القُلوبِ وَاسْتَشْفُوا بِنُورِهِ فَإنّهُ شِفَاءٌ لِمَا فِي الصُّدُورِ وَأحْسِنُوا تِلاوَتَهُ فَإنّهُ أحْسَنُ القَصَصِ؛ (3)

اللہ تبارک و تعالٰی کی کتاب کو سیکھ لو کہ وہ بہترین کلام اور آشکار ترین وعظ و نصیحت ہے؛ اور تم اس میں سمجھ بوجھ حاصل کرو، کہ وہ دلوں کی بہار ہے اور اس کی نورانیت سے شفا طلب کرو کیونکہ یقیناً اس میں شفا ہے ہر اس چیز کے لئے جو دلوں میں ہے؛ اور بہترین انداز سے اس کی تلاوت کرو؛ کیونکہ وہ بہترین سرگذشت ہے"۔

4۔ قرآن کی جامعیت:

امیر المؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا:

"مَنْ أرادَ عِلْمَ الاوَّلينَ وَالاخِرِينَ فَلْيثَوِّرِ القُرآنَ؛ (4)

جو شخص اولین و آخرین (گذرے ہؤوں اور آنے والوں) کا علم سیکھنا چاہے، لازم ہے کہ قرآن میں غور و فکر کرے"۔

قرآن کی مصاحبت کے ثمرات

1۔ گناہوں کا کفارہ اور عذاب سے امان:

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے فرمایا:

"عَلَيكَ بِقِرَاءَةِ القُرآنِ فَإنَّ قِرائَتَهُ كَفّارَةٌ لِلذُّنوبِ وَسِتْرٌ مِنَ النَّارِ وَأمَانٌ مِنَ العَذابِ؛ (5)

تجھ پر لازم ہے قرآن پڑھنا، کیونکہ قرآن کی قرائت گناہوں کا کفارہ اور جہنم کی آگ سے [بچاؤ کا] پردہ اور عذاب سے امان، ہے"۔

2. اِحیائے قُلوب اور بدکاری اور برائی سے دوری:

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے فرمایا:

"يَا بُنَيَّ! لاتَغْفُلْ عَن قِراءَةِ القُرآنِ فَإنَّ القُرآنَ يُحيي القُلُوبَ وَيَنْهَى عَنِ الْفَحْشَاء وَالْمُنكَرِ؛ (6)

اے میرے فرزند! قرآن کی قرائت سے غفلت مت برتو، کیونکہ قرآن دلوں کو زندہ کرتا ہے اور [انسان کو] بدکاری اور برائی سے باز رکھتا ہے"۔

فتنوں میں راہنما

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے فرمایا:

"فَإِذَا الْتَبَسَتْ عَلَيْكُمُ الْفِتَنُ كَقِطَعِ اللَّيْلِ الْمُظْلِمِ فَعَلَيْكُمْ بِالْقُرْآنِ فَإِنَّهُ شَافِعٌ مُشَفَّعٌ وَمَاحِلٌ مُصَدَّقٌ‏ وَمَنْ جَعَلَهُ أَمَامَهُ قَادَهُ إِلَى الْجَنَّةِ وَمَنْ جَعَلَهُ خَلْفَهُ سَاقَهُ إِلَى النَّارِ وَهُوَ الدَّلِيلُ يَدُلُّ عَلَى خَيْرِ سَبِيلٍ۔۔۔؛ (7)

جب فتنے اندھیری رات کی طرح تم پر چھا جائیں، تم پر لازم ہے کہ قرآن کی طرف رجوع کرو، کیونکہ قرآن ایسا شفیع [اور شفاعت کرنے والا] ہے کہ اس کی شفاعت مقبول ہے اور ایسا خبر دینے والا ہے جس کی تصدیق ہوئی ہے، جو اسے اپنے آگے رکھے [اور اپنا راہنما بنائے]، اس کو جنت میں لے جائے گا اور جو اس کو اپنے پیچھے رکھے، اس کو دوزخ میں ہانک دے گا۔ اور قرآن ایسا راہنما ہے جو بہترین راستوں پر راہنمائی فراہم کرتا ہے"۔

 قرآن کریم کے ساتھ عملی مؤانست (لگاؤ)

"امام خمینی (رضوان اللہ تعالٰی علیہ) قرآن کے ساتھ دائمی طور پر مانوس تھے اور آپ کا بنیادی مطالعہ ہی تلاوت قرآن پر مشتمل تھا اور شب و روز کے دوران سات مرتبہ قرآن کی تلاوت کرتے تھے اور یہ سنت حسنہ آپ کی حیات طیبہ کے آخری دنوں تک جاری رہی۔ امام (رضوان اللہ تعالٰی علیہ) ماہ مبارک رمضان میں ہر روز 10 پاروں کی تلاوت کرتے تھے اور ہر تین دنوں میں ایک قرآن ختم کرتے تھے۔ زندگی کے آخری مہینوں میں آپ نے قرآن کریم کو تین مرتبہ ختم کیا۔ جن دنوں آپ نجف اشرف میں مقیم تھے تو آپ ماہ رمضان میں 10 قرآن ختم کیا کرتے تھے، ایک دفعہ نجف اشرف میں آپ کو آنکھوں کی تکلیف ہوئی؛ ڈاکٹر نے معائنہ کرکے آپ کو آرام کرنے کا مشورہ دیا اور کہا: "قرآن پڑھنا چھوڑ دیجئے!'، امام (رضوان اللہ تعالٰی علیہ) نے فرمایا: "مجھے آنکھیں قرآن پڑھنے کے لئے درکار ہیں، کیا فائدہ کہ میری آنکھیں ہوں لیکن قرآن نہ پڑھ سکوں"۔ (8)

*****

دوسرا چراغ

امیرالمؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا: 

"إِنَّ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةَ عَدُوَّانِ مُتَفَاوِتَانِ وَسَبِيلَانِ مُخْتَلِفَانِ فَمَنْ أَحَبَّ الدُّنْيَا وَتَوَلَّاهَا أَبْغَضَ الْآخِرَةَ وَعَادَاهَا وَهُمَا بِمَنْزِلَةِ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَمَاشٍ بَيْنَهُمَا كُلَّمَا قَرُبَ مِنْ وَاحِدٍ بَعُدَ مِنَ الْآخَرِ وَهُمَا بَعْدُ ضَرَّتَانِ؛

یقینا دنیا اور آخرت آپس میں ناسازگار دشمن ہیں، اور دو الگ الگ راستے ہیں، تو جو دنیا کی محبت میں مبتلا ہوگا اور اس کے پیچھے پیچھے چلے گا، اس نے آخرت سے نفرت کی ہے اور دشمنی کی ہے؛ اور یہ دو مشرق و مغرب کی مانند ہیں، اور جو ان دو سمتوں کے درمیان چلنے والا جب بھی ایک سے قریب تر ہوگا، دوسرے سے دور ہو جاتا ہے؛ اور یہ دو ہمیشہ ایک دوسرے کو نقصان پہنچاتے ہیں [یا دو ناسازگار سوتنوں کی مانند ہیں]"۔ (9)

*****

ماہ مبارک رمضان کے پہلے روز کی دعا

بسم الله الرحمن الرحیم

اللّٰهُمَّ اجْعَلْ صِيامِى فِيهِ صِيامَ الصَّائِمِينَ، وَقِيامِى فِيهِ قِيامَ الْقائِمِينَ، وَنَبِّهْنِى فِيهِ عَنْ نَوْمَةِ الْغافِلِينَ، وَهَبْ لِى جُرْمِى فِيهِ يَا إِلٰهَ الْعالَمِينَ، وَاعْفُ عَنِّى يَا عافِياً عَنِ الْمُجْرِمِينَ.

اے میرے معبود! اس مہینے میں میرے روزے کو، روزہ داروں کا روزہ قرار دے، اور میری شب بیداری کو شب بیداروں کی شب بیداری قرار دے، اور غافلوں اور بے خبروں کی نیند سے بیدار کر دے، اور اس میں میرے گناہوں کو بخش دے اے تمام جہانوں کے معبود، اے گنہگاروں کے گناہوں سے درگذر کرنے والے۔

*****


1۔ متقی الہندی، کنز العمّال، کنز العمال، ج1، ص515، ح 3300۔

2۔ علامہ مجلسی، مجلسی، بحار الانوار، ج89، ص19.

3۔ حسن ابن شعبۃ الحرّانی، تحف العقول، ص150۔

4۔ متقی ہندی، کنز العمّال، ج1، ص548، ح2454۔ ابن اثیر الجزری کہتے ہیں: فليُثَوِّر القرآن أي لينقّر عنه ويفكّر في معانيه وتفسيره وقراءته؛ : فليُثَوِّر القرآن یعنی انسان قرآن کے معانی، تفسیر اور قرائت پر غور و تدبر کرے"۔۔ (ابن اثیر، النہایۃ فی غریب القرآن، ج1، ص223)۔

5۔ علامہ مجلسی، بحار الانوار، ج89، ص17۔

6۔ متقی الہندی، کنز العمال، ح 2768۔

7۔ علامہ کلینی، ج‏2، ص599؛ شیخ حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج6، ص171؛ علامہ مجلسی، بحار الأنوار، ج74، ص134۔

8۔ یک ساغر از ہزار، ص542۔ [امام خمینی(رح) کی بہو خانم طباطبائی کی یادیں]۔

9۔  نہج البلاغہ، حکمت نمبر 100۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترتیب و ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110