28 فروری 2015 - 05:03

برطانیہ سے فرار ہونے والی تین کمسن طالبات داعش کے ہتھے چڑھ گئیں.

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ سے ترکی فرار ہونے والی تین سیکس ورکرز کی، شام کی سرحد پر کاروں میں سوار نام نہاد جہادیوں سے ملاقات ہوگئی۔ ٹائمز کے مطابق اپنے گھروں سے بھاگنے والی شمیمہ بیگم، خدیجہ سلطانہ اور عامرہ عباس نے شامی سرزمین پر قدم رکھنے کے لئے ترکی سرحد تک بذریعہ سڑک سفر کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ترکی کی سرحد پر موجود ان کی داعش کے لوگوں سے ملاقات ہوئی جو انہیں اپنے ہمراہ گاڑیوں بیٹھا کر شام لے گئے۔ مشرقی لندن میں اپنے گھروں سے نکلنے والی یہ لڑکیاں جو کہ علیحدہ علیحدہ ترک ائر لا‏ئن کی پرواز میں سوار ہوئیں، ان کے بارے میں خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ چھ روز قبل کیلس کراسنگ کے نزدیک ترکی سے شام چلی گئی ہیں۔ برطانوی پولیس نے بھی اس یقین کا اظہار کیا تھا کہ لڑکیاں پہلے ہی ترک سرحد عبور کرکے شام پہنچ چکی ہیں۔ ان کے شام پہنچ جانے کی خبریں آنے کے بعد انہیں اپنے گھروں کو واپسی کی ترغیب دینے کی تمام تر امیدیں ختم ہوچکی ہیں۔ واضح رہے کہ داعش سے وابستہ دہشت گردوں کی جنسی تسکین کے لئے بڑی تعداد میں مسلمان خواتین کسی شرعی اور قانونی ضابطے کے بغیر سیکس ورکر کے طور پر خدمات سرانجام دے رہی ہیں- بتایا جاتا ہے کہ داعش کے نام نہاد جہادیوں کے لئے سیکس ورکر کے طور پر کام کرنے کی حوصلہ افزائی کرنے والوں میں سعودی مفتیوں کا ہاتھ نمایاں ہے کہ جنہوں نے جہاد النکاح سے موسوم شرمناک فتوے جاری کرکے مسلمان لڑکیوں کو داعش کے سفاک اور بے دین قسم کے جلادوں کی عیاشی کا سامان مہیا کرنے کی ترغیب دلائی-

.......

/169