24 مئی 2025 - 15:03
علامہ سید صافی کا جامعۃ الزہرا(س) قم سے آئے ہوئے خواتین کے اکیڈمک وفد سے خطاب 

علامہ سید احمد صافی نے نے جامعۃ الزہرا(س) قم سے آئے ہوئے اکیڈمک وفد سے خطاب کرتے ہوئے علم و ترقی کی شمع روشن رکھنے اور تعلیمی سفر کو کسی بھی معین حد پر نہ روکنے کی نصیحت کی۔ 

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی نے جامعۃ الزہرا(س) قم سے آئے ہوئے اکیڈمک وفد سے خطاب کرتے ہوئے علم و ترقی کی شمع کو ہر حال میں فروزاں رکھنے اور علمی سرگرمیوں کو کسی بھی خاص مقام پر نہ روکنے کی تاکید کی ہے۔
وفد نے دفتر متولی شرعی کے شعبۂ نسواں کی جانب سے منعقدہ پانچ روزہ دینی دروس اور ثقافتی وتربیتی پروگرام میں شرکت کی، جس کا اختتام علامہ صافی کے خطاب پر ہوا۔
اپنے خطاب میں علامہ صافی نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران سے ہماری عزیز بہنو! میں آپ تمام کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ اخلاقی ودینی دروس ولیکچرز پر مشتمل اس پروگرام کے اختتام پر آپ سے ملاقات میرے لیے مسرت کا باعث ہے، کہ جس میں روضہ مبارک کے خواتین کے شعبوں سے تعلق رکھنے والی ہماری محترم بہنوں نے لیکچرز اور دروس دیئے۔ اس موقع پر میں چند اہم نکات آپ کے گوش گزار کرنا چاہتا ہوں اور ساتھ ہی میں آپ کی زبانی آپ کے اس تجربہ اور اس تربیتی پروگرام کے آپ پر اثرات کے بارے میں بھی جاننا چاہوں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ: جیسا کہ مجھے بتایا گیا ہے، آپ میں سے اکثر خواتین اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اور جامعات میں کلیدی انتظامی مناصب پر فائز ہیں۔ یہ حقیقت اس امر کی متقاضی ہے کہ آپ کے اندر سیکھنے کا جذبہ ہمیشہ زندہ و تابندہ رہے۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ: پہلا نکتہ جس پر میں روشنی ڈالنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ علم کی ابتدا ضرور ہوتی ہے، مگر اس کی کوئی انتہا نہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ آپ علم و ترقی کی شمع کو بجھنے نہ دیں۔ محض ڈگری حاصل کرنا یا کسی خاص علمی مقام پر پہنچ جانا کافی نہیں علمی سرگرمیوں کو ایک جاری و ساری عمل بنانا چاہیے۔
علامہ صافی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک اور نکتہ یہ ہے کہ خواتین کو اپنے اہداف کے حوالے سے ایک واضح وژن رکھنا چاہیے، اور اس وژن کی تکمیل کے لیے تخلیقی سوچ اور عملی جدوجہد ضروری ہے۔ آپ اپنے ایمان کی بدولت اپنی سماجی زندگی میں ایک مثبت اور مؤثر کردار ادا کر سکتی ہیں۔ ایک مؤمنہ اپنی طاقت اللہ تعالیٰ، نبی اکرم(ص)، اور اہل بیت اطہار(ع) سے حاصل کرتی ہے۔ میں آپ کو اس جانب بھی متوجہ کرنا چاہتا ہوں کہ اپنے عقیدے اور محبت کو دوسروں تک اپنے اخلاق اور کردار کے ذریعے منتقل کریں۔ حقیقی اثر پذیری اسی وقت ممکن ہے جب آپ اپنے اطراف میں محبت، خلوص اور اخلاق کے جذبات پیدا کریں، چاہے وہ آپ کے کام کی جگہ ہے یا اس سے باہر کوئی اور جگہ۔
انہوں نے مزید کہا کہ: اہل بیت(ع) کی ثقافت میں دیکھیں آپ کو وہاں بہت سے ایسے عظیم دروس ملے گے کہ جو محبت دلوں میں ڈالنے جیسی دعاؤں اور تعلیمات پر مرتکز ہیں۔ جن کا اثر مسموع گفتگو اور متبوع عمل میں ظاہر ہوتا ہے، اور اسی سے احترام اور اعتماد پر مبنی تعلقات کے قیام کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے۔
اپنے خطاب کے اختتام پر علامہ صافی نے کہا: تکبر اور حسد کے زعم سے مکمل اجتناب کو کبھی فراموش نہ کریں، کیونکہ ہمیشہ کوئی نہ کوئی آپ سے زیادہ علم رکھنے والا موجود ہوگا۔ اچھا اخلاق باقی رہنے والا وہ جوہر اور اساس ہے جو علم کو سنوارتا ہے، اور اعلیٰ اخلاقی صفات کامیابی کی کنجی ہیں۔ الحمد للہ! میں آپ میں یہ بلند اخلاقی روح محسوس کرتا ہوں، مگر یاد دہانی اور حوصلہ افزائی کے طور پر اس پر زور دینا ضروری سمجھتا ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha