اہلِ بیت نیوز ایجنسی کے مطابق، معروف بالی ووڈ نغمہ نگار اور ادیب جاوید اختر نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی سخت مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کا زبردستی حجاب ہٹانے کے واقعے پر بلا شرط معافی مانگیں۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار جاری ’حجاب تنازعہ‘ کے باعث مسلسل تنقید کی زد میں ہیں۔ ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کے چہرے سے زبردستی حجاب ہٹانے کے واقعے نے نہ صرف سماجی اور سیاسی سطح پر شدید ردِعمل کو جنم دیا ہے بلکہ فلمی حلقوں میں بھی ان کی شبیہ کو نقصان پہنچایا ہے۔ متعدد سیاست دانوں اور عوامی شخصیات نے اس عمل کی سخت مذمت کی ہے، جن میں معروف نغمہ نگار اور مصنف جاوید اختر بھی شامل ہیں۔
جاوید اختر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر حجاب تنازعے پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا:
“جو لوگ مجھے ذرا بھی جانتے ہیں، وہ اس بات سے واقف ہیں کہ میں پردے کے رواج کا مخالف ہوں، لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ میں اس بات کی حمایت کروں جو نتیش کمار نے ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کے ساتھ کیا۔ میں اس کی سخت مذمت کرتا ہوں۔”
انہوں نے مزید کہا:
“نتیش کمار کو اس خاتون سے بلا شرط معافی مانگنی چاہیے۔”
اس سے قبل اداکارہ زائرہ وسیم نے بھی اس واقعے پر ایکس پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا:
“کسی عورت کی عزت اور حیا ایسی چیزیں نہیں ہیں جن کے ساتھ کھیلا جائے، خاص طور پر کسی عوامی پلیٹ فارم پر۔ ایک مسلم خاتون کی حیثیت سے، کسی دوسری عورت کا نقاب اس قدر لاپروائی سے، اور وہ بھی مسکراہٹ کے ساتھ ہٹایا جانا، انتہائی غصہ دلانے والا تھا۔ اختیار کسی کو یہ حق نہیں دیتا کہ وہ کسی کی حدود کی خلاف ورزی کرے۔ نتیش کمار کو اس خاتون سے بلا شرط معافی مانگنی چاہیے۔”
قابلِ ذکر ہے کہ یہ واقعہ چند روز قبل بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں اس وقت پیش آیا جب نئے مقرر ہونے والے آیوش (AYUSH) ڈاکٹروں میں تقرری کے خطوط تقسیم کیے جا رہے تھے۔ ایک مسلم خاتون ڈاکٹر حجاب پہن کر اپنا تقرری نامہ لینے پہنچی تو وزیر اعلیٰ نے ان کے چہرے پر موجود حجاب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، “یہ کیا ہے؟” اور پھر خود ان کے چہرے سے حجاب نیچے کھینچ دیا۔ اس عمل نے ریاست بھر میں اور اس سے باہر بھی شدید غم و غصے کو جنم دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ