8 دسمبر 2025 - 17:56
مآخذ: ابنا
ایران اور افریقہ کے درمیان سائنسی و صحت تعاون کے لیے اہم پیش رفت

ایران اور افریقی ممالک کے درمیان سائنسی، تعلیمی اور صحت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے تہران میں افریقی سفیروں اور ایرانی حکام کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں دونوں جانب سے تعلقات کو مزید گہرا کرنے پر زور دیا گیا۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق ایران اور افریقی ممالک کے درمیان سائنسی، تعلیمی اور صحت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے تہران میں افریقی سفیروں اور ایرانی حکام کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں دونوں جانب سے تعلقات کو مزید گہرا کرنے پر زور دیا گیا۔

اس اجلاس میں 19 افریقی ممالک کے سفیروں نے شرکت کی، جبکہ ایرانی حکام کی جانب سے صحت اور تعلیم کے اعلیٰ عہدیداران موجود تھے۔ اجلاس کا مقصد صحت عامہ، طبی تحقیق، یونیورسٹی تعاون اور تربیتی پروگراموں میں مشترکہ حکمتِ عملی تیار کرنا تھا۔

ایران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے سربراہ ڈاکٹر نادر توکلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور افریقی ممالک کے درمیان تاریخی جدوجہد اور مشترکہ تجربات نے دونوں خطوں کو ایک دوسرے کے قریب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت اور علم کی بنیاد پر ترقی آج تمام اقوام کی مشترکہ ضرورت ہے۔

ڈاکٹر توکلی نے بتایا کہ ایران نے سخت پابندیوں کے باوجود صحت کے شعبے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں، جن میں ادویات کی مقامی پیداوار، ویکسین سازی اور جدید طبی ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران ان تجربات کو افریقی ممالک کے ساتھ بانٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

انہوں نے تجویز دی کہ دونوں خطوں کے درمیان ایک مشترکہ سائنسی و طبی اتحاد قائم کیا جائے، جس کے تحت افریقہ میں پائی جانے والی گرم خطوں کی بیماریاں، مقامی امراض، دیہی علاقوں میں صحت سہولیات اور ادویات کی قلت جیسے مسائل پر مشترکہ تحقیق کی جائے۔

اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ افریقی طلبہ کے لیے ایرانی جامعات میں داخلے کے مواقع بڑھائے جائیں گے اور مشترکہ ڈگری پروگرام شروع کیے جائیں گے، جبکہ ایرانی اساتذہ کو بھی افریقی ممالک بھیجا جائے گا تاکہ وہاں مقامی سطح پر تدریس اور تربیت دی جا سکے۔

ایرانی حکام نے افریقی ممالک میں مشترکہ ویکسین، بایو میڈیکل ادویات اور طبی آلات کی پیداوار کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا، تاکہ صرف مصنوعات نہیں بلکہ مکمل تکنیکی علم بھی منتقل کیا جا سکے۔

ادھر وزارتِ خارجہ میں افریقہ امور کے ڈائریکٹر جنرل امیر خسروی نژاد نے کہا کہ گزشتہ چار دہائیوں سے ایران اور افریقہ کے درمیان صحت کے شعبے میں انسانی بنیادوں پر تعاون جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایران نے مختلف افریقی ممالک میں علاج گاہیں قائم کیں، طبی آلات برآمد کیے، تربیتی کورسز شروع کیے اور ڈائیلائسز سینٹرز کے قیام میں مدد دی۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں ایران اور افریقی ممالک کے درمیان سائنسی و طبی روابط مزید مضبوط ہوں گے اور وزارت خارجہ اس سلسلے میں مکمل تعاون فراہم کرے گی۔

یہ اجلاس ایران اور افریقہ کے درمیان ایک نئے دور کے سائنسی اور صحت پر مبنی تعلقات کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha