اہل بیت (ع) نیوز ایجسنی ابنا کے مطابق، جنوبی لبنان میں اسرائیل کی مسلسل بمباری اور روزانہ ہونے والی شہادتوں کے باوجود اقوامِ متحدہ سے وابستہ امدادی ادارے اور غیر ملکی عطیہ دہندگان یہاں موجود نہیں۔ امدادی ٹیموں کی عدم موجودگی کو ’’سکیورٹی خطرہ‘‘ قرار دے کر ہزاروں بے گھر شہریوں کو مکمل طور پر بے سہارا چھوڑ دیا گیا ہے۔
لبنانی اخبار الاخبار کے مطابق، یہ صورتحال اس وقت بھی برقرار ہے جب اقوامِ متحدہ کے اداروں کا اسرائیلی فوج کے ساتھ باضابطہ رابطہ نظام موجود ہے۔ بیروت میں یو این کا رابطہ دفتر امدادی سرگرمیوں کی اطلاع اسرائیلی فوج تک پہنچاتا ہے، تاکہ ٹیموں کی حفاظت یقینی بن سکے۔
دوسری جانب جنوبی سرحدی علاقوں میں وہ شہری موجود ہیں جن کے گھروں کی تباہی اور اسرائیلی رکاوٹوں کے باعث انہیں محفوظ علاقوں—جیسے نبطیہ، صور اور اطراف کے شہروں—میں پناہ لینا پڑی۔ بین الاقوامی انسانی امداد کے معیار کے مطابق یہی متاثرین اولین ترجیح بنتے ہیں۔
تاہم امدادی منصوبوں میں جنوبی لبنان، بقاع اور بیروت کے جنوبی علاقے کے متاثرین کو شامل ہی نہیں کیا جاتا۔ اس طرزِ عمل کو مقامی حلقے مقاومت کے سماجی ماحول کے خلاف ’’سیاسی سزا‘‘ قرار دے رہے ہیں، حالانکہ عالمی انسانی اصول جنگ کے حالات میں انہی طبقات کو سب سے اوپر رکھتا ہے۔
یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ لبنان کے دورے پر آنے والے غیر ملکی عطیہ دہندگان اور یو این نمائندوں کو صرف وہ علاقے دکھائے جاتے ہیں جو اسرائیلی حملوں کی زد میں نہیں، جبکہ اصل متاثرہ شہریوں تک رسائی نہیں کرائی جاتی۔
الاخبار کے مطابق، جنگ کے بعد بعض عطیہ دہندگان نے امدادی تنظیموں کو شرط دی کہ امداد اُن خاندانوں کو نہ دی جائے جنہوں نے اپنے عارضی ٹھکانوں سے واپس جا کر جنوب یا بیروت کے جنوبی علاقوں میں رہنا شروع کردیا ہے۔ امداد صرف انہی علاقوں میں تقسیم کی جائے جہاں یہ ادارے خود کام کر رہے ہیں، جیسے پہاڑی علاقے یا بیروت۔
مزید یہ کہ کچھ بین الاقوامی اداروں نے مقامی تنظیموں سے بے گھر خاندانوں کے ڈیٹا کا مطالبہ بھی کیا۔ بعض کیسوں میں یہ تک معلوم کیا گیا کہ کسی تنظیم کے کارکن یا سربراہ نے سید حسن نصر اللہ کے جنازے میں شرکت کی تھی یا نہیں، اور یہ بھی سوال اٹھایا گیا کہ اگر حزب اللہ سے وابستہ کوئی شہری مدد مانگے تو اس کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا۔
یہ رویہ جنوبی لبنان کے متاثرہ شہریوں کے خلاف کھلی ناانصافی اور انسانی امداد کے تسلیم شدہ عالمی معیار کی سنگین خلاف ورزی کے مترادف ہے۔
آپ کا تبصرہ