اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، پیرس سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شواری مسلمانانِ فرانسه (CFCM) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایفوپ کے حالیہ سروے میں استعمال کیے گئے ’’مبہم سوالات‘‘، ’’جانبدارانہ تجزیے‘‘ اور وہ زاویۂ پیشکش جس سے یہ تاثر پیدا ہوتا ہے کہ فرانس کے مسلمان ’’ایک داخلی اور وجودی خطرہ‘‘ ہیں، دراصل معاشرتی تقسیم اور نفرت کے ماحول کو تقویت دیتے ہیں۔ تنظیم کے مطابق اس سروے کی ’’علمی و تحقیقی قدر‘‘ بھی اسی سبب سے شدید طور پر زیرِ سوال آ جاتی ہے۔
کونسل نے خبردار کیا کہ ایسے سروے عوامی رائے کو گمراہ کر سکتے ہیں اور پالیسی سازی پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں، اس لیے ان کے نتائج کی ’’انتہائی محتاط اور ذمہ دارانہ تشریح‘‘ ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی یاد دہانی کرائی کہ یہ سروے محض تقریباً ایک ہزار افراد کی آراء پر مبنی ہے، لہٰذا اس کے نتائج کو فرانسیسی معاشرے کے مجموعی رویّوں پر منطبق کرنا درست نہیں۔
بیان میں اس دعوے کو بھی مسترد کیا گیا کہ مسلمان فرانسیسی قانون کے مقابلے میں مذہبی احکام کو فوقیت دیتے ہیں۔ کونسل کے مطابق اس طرح کے عمومی بیانات حقائق کے برخلاف ہیں اور فرانس کے مسلمانوں کی وفاداری پر بلاجواز شبہات پیدا کرنے کے مترادف ہیں۔
مزید برآں، کونسل نے ذبحِ شرعی کے مسئلے پر سروے میں اختیار کیے گئے طرزِ بیان کو بھی گمراہ کن قرار دیا۔ تنظیم نے واضح کیا کہ ’’ذبحِ شرعی‘‘ فرانس میں مکمل طور پر قانونی مذہبی عمل ہے، جس پر مسلمان ہی نہیں بلکہ یہودی شہری بھی عمل کرتے ہیں۔ اسے قانون سے متصادم روایت کے طور پر پیش کرنا، کونسل کے مطابق، سراسر غلط اور تعصب پر مبنی تعبیر ہے۔
آپ کا تبصرہ